لاہور (میاں علی افضل سے) انٹی کرپشن پنجاب نے کوآپریٹو سوسائٹی کےلئے زمین کی خریداری میں بڑے پیمانے پر کرپشن میں ملوث نیب کے سابق ڈائریکٹر سمیت سابق چیئرمین پنجاب کوآپریٹو اینڈ لیکویڈیشن بورڈ کیخلاف کارروائی تیز کر دی ہے۔ ملزموں کیخلاف پہلے ہی 2009ءمیں مقدمہ درج کیا گیا تھا لیکن مبینہ طور پر اعلیٰ سفارشوں پر تفتیش انتہائی سست روی کا شکار رہی، 6سال بعد بھی تفتیش مکمل نہیں کی جا سکی۔ ڈی جی انٹی کرپشن انور رشید نے مقدمہ کی جلد تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ چند ہفتوں میں تفتیش مکمل کر لی جائے گی جس کے بعد چالان پیش کیا جائیگا۔ اطلاعات کے مطابق سابق چیئرمین پنجاب کوآپریٹو اینڈ لیکویڈیشن بریگیڈیئر (ر) فاروق مان، نیب کے سابق ڈائریکٹر بریگیڈئیر (ر) قاسم عباس، نمائندہ ہاﺅس بلڈنگ فنانس کارپوریشن ندیم خان اور پرائیوٹ پرسن راجہ ساجد چنگیز نے ہاﺅس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور کوآپرٹیو ہاﺅسنگ نے نیشنل انڈسٹریل کوآپریٹو فنانس کارپوریشن سے زمین کی خریداری کےلئے معاہدہ کیا جس میں مجموعی طور پر ایک ہزار 457 کنال زمین خریدی گئی۔ ایک لاکھ 10 ہزار روپے فی کنال کے حساب سے زمین خریدی گئی جس نیشنل انڈسٹریل کوآپریٹو فنانس کارپوریشن سے زمین کی خریداری کےلئے معاہدہ کیا گیا وہ کارپوریشن پہلے ہی ختم ہوچکی تھی، مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی کرپشن کی گئی جس پر ملزموں کے خلاف مقدمہ نمبر 173/09 درج کیا گیا، اب اس کیس کی تفتیش تیز کر دی گئی ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن اور سرکل افسر ہیڈ کوارٹر کو اس کیس کی تحقیقات کے احکامات دئیے گئے اور تحقیقات جلد مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
انٹی کرپشن