آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فوج نے مقامی طور پر تیار کردہ ڈرون طیارے براق کی مدد سے دہشت گردوں کے خلاف پہلی کارروائی کی ہے۔ براق نے شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں انتہائی مطلوب تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس کامیاب کارروائی میں دہشت گردوں کا ٹھکانہ مکمل تباہ گیا۔ اس سے قبل امریکا کی جانب سے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے کئے جاتے تھے۔
پاکستان نے شوال میں دہشتگردوں پر حملے کیلئے اپنے پہلے ڈرون طیارے کا عملی طور پر بھرپور مظاہرہ کیا ہے, براق کی تاریخ اور ڈرون تیار کرنے کی وجوہات
اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک کی سترھویں سورۃ الاسراء میں آں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے مکہ سے یروشلم اور وہاں سے عرش معلیٰ تک اور پھر واپس مکہ کے سفر کو بیان کیا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس سواری پر سفر کیا وہ جنت سے لایا گیا ایک جانور تھا جسے براق کہا گیا۔ براق برق کی جمع ہے، جس کے معنی ہیں بجلی ۔ بہت سی بجلیوں کے مجموعہ کو براق کہتے ہیں۔
امریکہ افغانستان پر قابض ہوا تو اس نے 2004میں پاکستان میں موجود القاعدہ رہنماؤں اور دیگر شدت پسندوں کیخلاف ڈرون حملے شروع کر دیے۔ پاکستان امریکہ سے مسلسل احتجاج کرتا رہا کہ وہ ہماری فضائی حدود کی خلاف ورزی نہ کرے، پر وہ باز نہ آیا۔ نیسکام نے پاک فضائیہ کے اشتراک سے 2009میں ڈرون طیارے کی تیاری شروع کر دی۔ 2012میں چین نے اس معاملہ میں خاصا تعاون کیا۔
پہلے ڈرون طیارے کا عوامی مظاہرہ مارچ 2015میں کیا گیا۔ اولین ڈرون طیارے صرف دہشتگردوں کی انٹیلی جنس، نگرانی اور تعاقب کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔ اب ڈرون حملے جدید لیزر گنوں اور میزائل سے لیس ہیں۔