کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹرعاصم حسین،انیس قائم خانی اوررئوف صدیقی کی فوری سماعت سے متعلق درخواست کی سماعت منظور کرتے ہوئے سرکاری وکیل کو 20 ستمبرتک نوٹس جاری کردیئے ہیں۔منگل کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس احمدعلی ایم شیخ پر مشتمل دورکنی بنچ نے ڈاکٹر عاصم حسین،انیس قائم خانی اوررئوف صدیقی کی جانب سے ضمانتوں سے معتلق درخواست کی سماعت کی۔انیس قائم خانی اور رئوف صدیقی کی جانب سے دائر الگ الگ درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ انہوں نے کسی دہشت گرد کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ڈاکٹر عاصم کو فون نہیں کیا تھاجبکہ ڈاکٹرعاصم حسین کی درخواست میں موقف اختیار کیاگیا تھاکہ طبیعت صحیح نہیں انہیں علاج کی ضرورت ہے لہذا ضمانت پر رہاکیاجائے، دریں اثنا سندھ ہائی کورٹ نے چیئرمین میٹرک بورڈ پروفیسر انواراحمد زئی کی ضمانت سے متعلق درخواست پرڈی جی نیب ،پراسیکیوٹرنیب اور تفتیشی افسرسمیت دیگرکو9ستمبرکے لیے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔پروفیسرانواراحمدزئی پرغیرقانونی بھرتیوں اورفنڈزمیں خورد برد کا الزام ہے، دوسری جانب ذرائع کا کہناہے کہ انوار احمد زئی 2007سے 2011 تک غیر قانونی بھرتیوں اورکرپشن کے الزامات ہیں۔