کابل: عالمی امدادی گروپ کے دفتر پر خودکش حملہ‘ 11 گھنٹے آپریشن

Sep 07, 2016

کابل (اے پی پی+ بی بی سی+ رائٹرز) کابل میں عالمی امدادی گروپ ’’کیئر‘‘کے دفتر پر حملہ میں ایک شخص ہلاک اور6زخمی ہوگئے، ننگرہارمیں فضائی حملوں میں شدت پسند تنظیم داعش کے 12سے زائد ارکان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیاہے، قندوز میں سرکاری فورسز نے ضلع قلعہ ذال پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیاہے۔ایک ماہ قبل طالبان نے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔ صوبہ پکتیکا میں بارودی سرنگ کے دھماکہ میں خاتون سمیت 2افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے۔حکام نے بتایا کہ بارودی سرنگ کا دھماکہ متیٰ خان ضلع میں ہوا جس کی زد میں مسافرگاڑی آنے سے نقصان ہوا۔ کابل کے علاقہ شارع نو میں ایک امدادی ادارے پر ہونے والے بم حملے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے، یہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والا چوتھا دھماکہ ہے، ایک خودکش حملہ آور نے کیئر نامی تنظیمی کے دفتر کو نشانہ بنایا جس کے بعد مسلح افراد عمارت میں داخل ہو گئے، حکام کے مطابق دو گھنٹے بعد کارروائی ختم ہو گئی ہے اور تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے، حکام کے مطابق 40 افراد کو بچا لیا گیا ہے، کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ترجمان نے کہا عالمی امدادی ادارے ’’کیئر‘‘ پر حملہ جنگی جرم ہے، علاقے میں ٹریفک جام اور سکول بند کر دیئے گئے۔کابل میں وزارت دفاع کی عمارت کے قریب خودکش حملوں میں افغان صدر اشرف غنی کی حفاظت پر مامور فورس کے نائب سربراہ کے مارے جانے کی اطلاع ملی ہے۔ افغان اہلکار نے انکشاف کیا۔ قبل ازیں جنرل اور 2 پولیس کمانڈرز نے مارے جانے کی تصدیق ہوئی تھی۔وزارت دفاع کے قریب خودکش حملے میں مرنے والوں کی تعداد 41 اور زخمیوں کی 110 ہو گئی۔ ان میں اہلکار احمد سلانگی بھی شامل تھا۔ جب اس کے انتقال کی خبر ماں تک پہنچی تو وہ بے ہوش رہنے کے بعدانتقال کر گئیں۔ سید آغا نے بتایا والدہ بی بی حاجی سے یہ خبر چھپائی تھی تاکہ انہیں صدمہ نہ پہنچے۔

مزیدخبریں