اسلام آباد (وقائع نگار) چیف کمشنر اسلام آباد نے اپنے منظور نظر افسران کو کئی کئی عہدوں پر تعینات کر دیا ہے ۔ چیف کمشنر کے اس اقدام سے دیگر افسران بے چےنی پائی جارہی ہے جبکہ کئی کئی عہدوں پر تعیناتی کے باعث افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا نا شروع کردےا ہے ۔ ذرائع کے مطابق چیف کمشنر اسلام آباد ذوالفقار حیدر نے اپنےانتہائی قرےب مانے جانے والے افسران کو پرکشش عہدوں پر تعےنات کرنا شروع کررکھاہے ضلعی انتظامیہ کے افسر محمد علی کو ڈائریکٹر سپورٹس اور ڈسٹرکٹ رجسٹرار کوآپریٹیو سوسائٹیز کے عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے ، چیف کمشنر کی پی ایس خاتون افسرلبنی غیاث کو ڈائریکٹر فشریز اورکمشنر ایمپلائز ویلفیئر تعینات کیا گیا ہے خاتون افسر مریم ممتاز کو ڈائریکٹر ایکسائز اور ڈپٹی رجسٹرار کوآپریٹو ہاو¿سنگ سوسائٹیز کے عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے اس آفسےر نے چندماہ قبل اےک اسسٹنٹ کمشنر کو اپنی بےٹی کو پولےو کے قطرے پلوانے پرتبدےل کروانے کے ساتھ ساتھ ااےکسائز اےنڈ ٹےکسےشن کے دفتر مےں گاڑےوں کی نمبر پلےٹس کی مد مےں وصول ہونےو الی رقوم سے غےر قانونی طورپر سہولت مرکز ، 15لاکھ روپے کے واش رومز بنوانے ، کمپےوٹر خرےدنے سمےت دےگر معاملات پر بڑے پےمانے پربے ضابطگےاں کررکھی ہےں اور ان کی اسبے ضابطگی پرسابق وزےر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ڈائر ےکٹر جنرل اےکسائز اور ڈائرےکٹر کے خلاف کاروائی کا حکم بھی دےا تھا جو چےف کمشنر اسلام آباد کے دباو کے باعث روک دےا گےا ہے ، تینوں خواتین افسران پر کرپشن سمیت سنگین الزامات ہیں ، حال ہی میں راول ڈیم میں مچھلیوں کی ہلاکت کے معاملے میں ڈائریکٹر فشریز لبنی غیاث کا نام سامنے آیا ہے ان پر ےہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے مبےنہ طورپر اپنے اور اپنے خاوند کے نام پر خریدی گئی سستی اراضی ضلعی انتظامیہ کو ہاو¿سنگ سوسائٹی کے لئے مہنگے داموں فروخت کر دی ۔ چیف کمشنر کے اس اقدام کے باعث کئی افسران میں بے چینی پائی جارہی ہے جبکہ اسی بنیاد پر ڈپٹی کمشنر سمیت متعدد افسران اور چیف کمشنر میں اختلافات بھی پائے جا رہے ہیں۔