لاہور+ بھلوال+ گکھڑ منڈی+ پنڈی بھٹیاں (نامہ نگاران) صوبائی دارالحکومت میں بارش کے باعث بوسیدہ گھروں کی چھتیں، دیواریں گرنے اور کرنٹ لگنے سے تین کمسن بچوں اور ایک خاتون سمیت 7 افراد جاں بحق اور دو کمسن بچوں سمیت 8 افراد جھلس کر شدید زخمی ہوگئے۔ تینوں واقعات پر گھروں میں صف ماتم بچھ گئی۔ دیگر شہروں میں بھی بارش ہوئی۔ چوہنگ کے علاقہ شیر شاہ گاﺅں میں بارش کے دوران بوسیدہ مکان کی چھت گر گئی جس کے باعث چھت اور دیوار کے ملبے تلے 35 سالہ شازیہ دو کمسن بچوں شہزاد اور آسیہ کے ہمراہ دب گئی جو کہ امدادی ٹیموں کے پہنچنے سے قبل ہی شازیہ دو کم سن بچوں سمیت جاں بحق ہو گئی۔ تاہمریسکیو1122کی ٹیموں نے کارروائی کر کے دو کمسن بچوں آسیہ اور شہزاد سمیت ان کی ماں شازیہ کی نعشیں نکال لیں۔ گھر میں صف ماتم بچھ گئی اور پورے علاقہ میں سوگ کا سماں پیدا ہو گیا۔ تاہم پولیس نے نعشیں ضروری کارروائی کے بعد ورثاءکے حوالے کر دیں۔ اسی طرح بھوتیاں گاﺅں میں بارش کے دوران محنت کش اسلم کے مکان کی بوسیدہ چھت گر گئی جس کے باعث اسلم اور اکبر وغیرہ تین افراد چھت کے ملبے دب گئے۔ ریسکیو1122 کی ٹیموں کے آنے سے پہلے ہی ملبے تلے آنے والے تینوںافراد اسلم وغیرہ جان کی باز ہار گئے۔ ریسکیو ٹیموں نے جاں بحق ہونے والے تینوں افراد کی نعشیں پولیس نے ورثاءکے حوالے کر دیں۔ دھر پورہ کے علاقہ میاں میر گلی نمبر4 میں بارش کے دوران محنت کش مختار احمد کے گھر کی کھڑکیوں میں بجلی کا کرنٹ آ گیا اور بجلی کا کرنٹ آنے سے چار سالہ بچی ہجویریہ جھلس کر جاں بحق ہو گئی جبکہ اس کے دو کم سن بھائیوں اور والدہ سمیت 8 افراد جھلس کر شدید زخمی ہو گئے۔ جھلسنے والے افراد کو سروسز ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ چار سالہ بچی ہجویریہ کی نعش پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاءکے حوالے کر دی۔ جھلس کر جاں بحق ہونے والی چار سالہ ہجویریہ کی نعش نماز جنازہ کے لئے اٹھائی گئی تو ہر آنکھ اشکبار تھی اور پورے علاقہ میں سوگ کا سماں تھا تاہم چار سالہ ہجویریہ کو نماز جنازہ کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں شدید بارش سے نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی رہیںجبکہ مختلف شاہراہوں پر گھنٹوں ٹریفک جام رہی ،80فیڈرز ٹرپ کر جانے کے باعث شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہو گیا۔ موسلا دھار بارش کا سلسلہ دو گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا۔ نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔کئی نشیبی علاقوں میں بارش کا پانی لوگوں کے گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا جس سے لاکھوں روپے کا سامان خراب ہو گیا ۔ لارنس روڈ ، شاہ جمال ،لکشمی چوک، وارث روڈ ، گڑھی شاہو، محمد نگر، ایک موریہ، دو موریہ پل، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری ،مزنگ ، شاد باغ ،کوپر روڈ سمیت دیگر کئی علاقوں سے کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بارش کا پانی نہ نکالا جا سکا۔ بارش کے کھڑے پانی میں موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں بند ہونے سے ٹریفک کا نظام سست روی کا شکار رہا جبکہ لوگ دھکا لگا کر اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو ورکشاپس تک لے جاتے ہوئے نظر آئے۔ شدید بارش کے باعث شہر میں 80فیڈرز ٹرپ کر جانے سے متعدد علاقے بجلی سے محروم ہو گئے تاہم بارش رکتے ہی لیسکو کے آپریشنل عملے نے فوری اقدامات کر کے مرحلہ وار فیڈرز بحال کر لئے۔ علاوہ ازیں پنڈی بھٹےاں میں پہلی موسلا دھار بارش نے مےونسپل کمےٹی کے عملہ اےم او آئی کی کارکردگی کا پول کھول دےا حال ہی مےں کھالوں کی صفائی کرنے والے سنٹری ورکرز نے چئےرمےن کو برےفنگ دی تھی کہ ہمارے ڈی واٹرنگ سےٹ خراب ہےں جس پر چےئرمےن نے سےلاب کی متوقع آمد کے تحت فوری درست کرنے کی ہدایت کی۔ گذشتہ روز شہر کے نشےبی علاقوں کے مکےنوں کو اُس وقت سخت مشکلات درپےش ہوئےں جب بارش شروع ہوئی تو اردو بازار،محلہ حسن پورہ،محلہ معصوم پورہ،حافظ آباد روڈ ،شوکے شاہ اور دےگر علاقوں کے مکےنوں کے گھروں اور دکانوں مےں پانی داخل ہو گےا جس کے باعث لوگوں کو آمد و رفت مےں شدےد مشکلات پےش آئےں شہرےوں نے احتجاج کرتے ہوئے چئےرمےن مےونسپل کمےٹی چوہدری بابر شفےق آرائےں سے مطالبہ کےا کہ اےسے نااہل عملہ کے خلاف فوری کاروائی کی جائے۔ گکھڑ اور گرد و نواح میں موسلادھار بارش سے ہر طرف جل تھل ایک ہو گیا۔ گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ پنکھوں کے استعمال میں کمی واقع ہوگئی۔ ہر طرف کیچڑ ہی کیچڑ دکھائی دے رہا ہے جس سے راہگیروں کو آمدورفت میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بھلوال میں شدید بارش سے نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا۔ اچانک بادل بنے دیکھتے ہی دیکھتے بارش اتنی شدید ہوئی کہ بازاروں کے علاوہ نشیبی علاقوں میں پانی ہی پانی نظر آنے لگا۔
موسلادھار بارش:لاہورمیں چھتیں، دیواریں گرنے ،کرنٹ لگنے سے 3کمسن بچوں ، خاتون سمیت 7افراد جاں بحق
Sep 07, 2017