میاں عمران مسعود اور یومِ دفاع کی تقریب

کچھ لوگ ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہوتے ہیں۔ ان پر خدا کا خاص کرم ہوتا ہے۔ وہ جس شعبے میں بھی اپنی صلاحیتیں آزمائیں اسے عروج تک لے جاتے ہیں۔ میاں عمران مسعود بھی ایک ایسی ہی شخصیت ہیں۔ ان کا تعلق گجرات کے ایک معزز سیاسی گھرانے سے ہے۔ مسلم لیگ ق کے انتہائی متحرک اور مخلص کارکن اور رہنما ہیں۔ وہ علمی حوالے سے بھی ایک قد آور شخصیت رکھتے ہیں۔ ان کی گفتگو ان کے گہرے سیاسی ادراک اور شعور کی آئینہ دار ہوتی ہے۔ ایک انتہائی مہذب اور ملنسار شخص جو سیاست کو خدمت اور عبادت سمجھتا ہے۔ ان کی سب سے بڑی خوبی ان کی کمٹمنٹ ہے۔ انہیں کئی بار دوسری جماعتوں کی طرف سے شمولیت کی پیشکش کی گئی مگر انہوں نے مسلم لیگ ق سے اپنا ناطہ توڑنا گوارا نہ کیا۔ چودھری برادران سے ان کی خاص قربت ہے اور وہ بھی انہیں بہت عزیز رکھتے ہیں۔ چودھری پرویز الٰہی کے دورِ حکومت میں جب میاں عمران مسعود وزیر تعلیم تھے تو انہوں نے تعلیم کے میدان میں بہت تعمیری اقدامات کئے جس کی ایک دنیا گواہ ہے۔ یوم دفاع کے حوالے سے پِلاک، محکمہ اطلاعات و ثقافت کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب میں وہ مہمانِ خاص تھے۔ انہیں بتایا گیا کہ پِلاک کی موجودہ ڈی جی نے گزشتہ دو سالوں کے دوران بہت سے انقلابی اقدامات کئے تا کہ پنجابی زبان کی ترقی اور پنجابی ثقافت کی ترویج کو فروغ دیا جا سکے۔ اس سلسلے میں سب سے بڑا کام پنجابی فلم، ڈرامہ، میوزک، شاعری، نثر، تحقیق اور پنجابی تنظیموں کی خدمات کے صلے میں پنجاب کی عظیم شخصیات کے لئے پرائیڈ آف پنجاب ایوارڈز، ہر سال نثر، شاعری، مذہبی ادب، بچوں کا ادب، ثقافت اور تحقیق کے شعبوں میں شفقت تنویر مرزا ایوارڈز، تمام صوفیوں کے عرس کے موقع پر ان کے نام سے وابستہ ایوارڈز، کلچرل ایوارڈز اور ینگ ٹیلنٹ ایوارڈز جو کہ پنجابی زبان پڑھنے والے طلباءکو ایم اے اور بی اے کی سطح پر دیے جاتے ہیں۔ پِلاک ڈکشنری، ریسرچ جرنل ’پنجاب رنگ‘ کا اجرائ، پنجابی کوش اور صوفیاءکی شاعری کا انگریزی زبان میں تراجم چھاپنے کا سلسلہ بہت خوش آئند ہے۔ علاوہ ازیں یہ بھی بتایا گیا کہ ادارے نے اپنے وسائل سے ایک ایسا کمیٹی روم بنایا ہے جو شاید لاہور میں سرکاری اداروں کے حوالے سے سب سے بہترین ہے، ٹی وی اور ریڈیو کے جدید سٹوڈیوز، سٹیج اور ہال کی رینوویشن، پِلاک لائبریری، پنجابی بیٹھک، پنجابی کیفے اور کئی دیگر کام کئے گئے جس کی میاں عمران مسعود نے بھرپور تحسین کی اور ڈی جی پِلاک کی کاوشوں کو خوبصورت لفظوں میں سراہا بلکہ ان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں شب و روز کی محنت سے اس ادارے کو ایک کامیاب ادارہ بنا دیا ہے۔ یوں تو اس تقریب میں مختلف طبقہ¿ فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی اور پاکستان کے ممتاز فنکاروں نے اپنی پاک فوج کو خراجِ تحسین پیش کیا مگر میاں عمران مسعود کا خطاب اس تقریب کی سب سے بڑی خوبصورتی تھی۔ یقین کیجئے اتنی سحر انگیز گفتگو، دلائل اور عمدہ الفاظ کا چناﺅ اور اس پر پنجابی زبان کا دلکش لہجہ۔ جب وہ تقریر کر رہے تھے تو ایسے لگ رہا تھا جیسے کوئی خوبصورت نظم پڑھ رہے ہوں۔ پورے ہال پر ایک سکتہ طاری تھااس لئے کہ ان کی گفتگو میں بناوٹی لب و لہجہ اور نعرہ بازی کی بجائے علمی اور ثقافتی رنگ نمایاں تھا۔ انہوں نے پِلاک کے حوالے سے مسلم لیگ ق کی حکومت کا خصوصی تذکرہ کیا اور یہ بھی بتایا کہ اس محکمے کا نام انہوں نے تجویز کیا تھا۔ انہوں نے ڈی جی پِلاک کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ گجرات کے سیاست دانوں نے اس ادارے کو بنایا اور گجرات کی ہی ڈاکٹر صغرا صدف نے اسے صحیح معنوں میں اس کے اغراض و مقاصد کو پایہ¿ تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے کو بناتے ہوئے جیسے ہم نے سوچا تھا آج اس میں ہونے والے کام دیکھ کر احساس ہوتا ہے کہ وہ خواب سچ ثابت ہو چکا ہے۔ یہاں نئے فنکاروں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ آج میں نے کئی نئے گلوکاروں کو پہلی بار سنا ہے اور اداروں کا یہی کام ہوتا ہے کہ وہ فن کی ترویج کے سلسلے میں نئے ٹیلنٹ کو متعارف کرانے کے لئے انہیں اظہار کے مواقع فراہم کریں۔ اگر فنون کی مختلف جہتوں میں موجود لوگوں کو اظہار نہ کرنے دیا جائے تو ان کی صلاحیتوں کو زنگ لگ جاتا ہے اور وہ بے بسی محسوس کرنے لگتے ہیں۔ ہمیں اپنی نئی نسل کو نئی امیدیں دینی ہیں اور یہ اسی صورت میں ہو سکتا ہے جب ہم ان کی صلاحیتوں کا اعتراف کریں اور انہیں آگے بڑھنے میں مدد دیں۔ میاں عمران مسعود نے کہا کہ گجرات پاکستان کا یونان کہلاتا ہے۔ یہاں کے لوگ خداداد صلاحیتوں کے مالک ہیں اور انہوں نے ہر شعبے میں اپنے آپ کو منوایا ہے۔ گجرات کے سیاست دانوں نے ہر دور میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ گجرات کے پاس تین نشانِ حیدر ہیں جو ہمارا بہت بڑا اعزاز ہے۔ گجرات سے تعلق رکھنے والی معروف اداکارہ نشو بیگم اور آصف مہدی نے مہمانِ خصوصی کو گلدستہ پیش کیا۔ اس تقریب میں معروف گلوکاروں نے دلکش ترانے پیش کر کے جذبہ¿ حب الوطنی کو اجاگر کیا۔ تقریب میں پورے پنجاب سے لوگوں نے شرکت کی۔ پروفیسر یوسف خالد سرگودھا سے، نارووال سے شہباز دانش، اشفاق طاہر نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ تقریب میں لوگوں کا جوش و خروش دیکھ کر محسوس ہوا کہ عوام اپنے ملک کی فوج سے کس قدر محبت کرتی ہے اور ان پر اعتماد کرتی ہے۔ جنرل غلام مصطفی نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاک فوج ہر وقت سرحدوں اور عوام کی حفاظت اور خدمت کے لئے چوکس ہے۔ پاک فوج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔

ای پیپر دی نیشن