راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے یوم دفاع و شہدا کی مرکزی تقریب سے خطاب کے دوران اپنے بچپن کا قصہ سناتے کہا کہ 6 ستمبر 1965ءکو میں 12 سال کا تھا۔ میرے گھر زمان پارک میں رات کو جب شیلنگ کی آوازیں آنا شروع ہوئیں مجھے کبھی نہیں بھولتا کہ میں نے اپنے ماں باپ کی شکلوں پر اس وقت خوف دیکھا۔ ڈر تھا کہ پتہ نہیں کیا ہو گا۔ سات ستمبر کو زمان پارک میں ہمارے بڑوں کا اجلاس ہوا۔ ایک افواہ تھی کہ ہندوستان کے پیرا ٹروپرز لاہور میں اُتریں گے۔ ہماری ایک سول فورس بنی۔ میرے تمام بڑے کزنز نے زمان پارک میں مورچہ بنایا۔ میں نے بھی اپنے والد کی بندوق پکڑی اور مورچے میں پہنچ گیا جیسے ہی میں وہاں پہنچا تو میرے کزنز نے مجھے واپس بھیج دیا کہ تم بڑے چھوٹے ہو، تم یہ نہیں کر سکتے۔ مجھے بہت عجیب سا لگا۔ مجھے یاد ہے کہ اس وقت قوم کا جذبہ دیدنی تھا اور ساری قوم فوج کے ساتھ کھڑی تھی۔ ہم سب فوجی بننا چاہتے تھے۔ اگر میں کرکٹ نہ کھیلتا تو شاید ریٹائرڈ فوجی ہوتا۔
والد کی بندوق