راولپنڈی (نیوزرپورٹر) پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل افتخاراحمد سروہی اور دیگر دانشوروں نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرپشن جڑیں پکڑچکی ہے صرف ایک لاکھ افراد کو سخت سزادے دی جائے تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ ممکن ہے ۔موجودہ حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ملک کو ریاست مدینہ کی طرز پر ڈھالنا ہے حکومت نے ابتدائی سو دنوں میں اپنی ترجیحات کے تعین کا دعویٰ کیا ہے۔پاکستانیوں کا ایک کھرب سے زیادہ سرمایہ بیرونی ممالک میں پڑا ہے۔ ترجیحات میں لوٹی ہوئی دولت کو واپس لانا،مہنگائی کا خاتمہ، تعلیم وصحت اور انصاف کی فراہمی کو ممکن بنانا ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے شوریٰ ہمدرد کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس کا موضوع’’نومنتخب حکومت، چیلنجز اور توقعات‘‘تھا۔ قومی صدرشوریٰ ہمدرد سعدیہ راشد نے کہا کہ مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے تمام حکومتی اورانتظامی شعبوں میں سادگی صرف اعلانات میں ہی نہیں بلکہ عملی طور پر دکھائی دینی چاہیئے۔ دیگر دانشوروں نعیم اکرم قریشی، پروفیسر نیازعرفان، ثنا اللہ اختر، حکیم بشیر بھیروی، طارق شاہین، ایس ایم تنویرنصرت، پروفیسر ڈاکٹر ریاض احمد، ایم اورنگزیب اعوان، پروفیسر زاہد علی قریشی، ڈاکٹر ایس ایم زمان اور پروفیسر احسان اکبرنے کہا کہ بحرانوں سے نمٹنے، ملکی نظم ونسق چلانے کے لیے ماہرین کی خدمات کے علاوہ ہنرمندافراد میں اضافہ کرنا ہوگا۔ درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ کرنا ہوگا۔ قرضے لینے کا سلسلہ روکنا ہوگا، معاشی استحکام اور احتسابی عمل کو تیز کرنے کے لیے دلیرانہ فیصلے کرنا ہونگے۔بھارت، اسرائیل اور امریکہ کو سی پیک کی وجہ سے بہت زیادہ تکلیف ہے لہٰذا ملک کو اندرونی بیرونی خطرات ہمہ وقت درپیش ہیں ان سے نبردآزماہونے کے لیے باہمی اتفاق و اخوت کو فروغ دینا ہوگا نیز ملک کی ترقی و استحکام کے لیے اپوزیشن کو بھی حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ یہ وطن اور اس کی بقا و فلاح ہم سب کی یکساں ذمہ داری ہے۔