تھر میں قحط کے باعث بچوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہو گیا جبکہ مور اور ہرن بھی مرنے لگے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق صحرائے تھر میں ایک مرتبہ پھر پڑنے والے قحط نے ابتدا میں ہی خطرناک صورت اختیار کر لی ،بھوک پیاس سے سرحدی علاقوں میں ہرن ، دیہات میں مور اور ہسپتالوں میں بچوں کی اموات میں شدت آگئی۔صحرائے تھر میں ایک مرتبہ پھر پڑنے والے قحط کے بعد تاحال کسی بھی قسم کی امداد تو نہ پہنچ سکی البتہ موت کا عفریت پہنچ گیاجس نے ننگر پارکر کے سرحدی علاقوں میں بھوک پیاس کے مارے نایاب ہرنوں کے بچوں کو نگلنا شروع کر دیا، دوسری جانب ڈیپلو کے دیہات میں صرف20 روز کے دوران 200سے زائد مور مر گئے ۔ مٹھی کے سول ہسپتا ل میں بھی غذائیت کی کمی و دیگر امراض کے سبب بچوں کی اموات میں اضافہ ہو گیا ۔ محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ 2 ماہ کے دوران جاں بحق بچوں کی تعداد 102 بتائی جاتی ہے۔حکومت سندھ کی جانب سے ماسوائے پانچ دیہاتوں کے پورے ضلع کو آفت زدہ قرار دیا جا چکا ہے مگر عملی اقدامات کہیں دکھائی نہیں دیتے ۔
تھر میں ہرنوں ،موروں اور بچوں کی ہلاکتوں میں اضافہ
Sep 07, 2018 | 15:52