بیجنگ (نیٹ نیوز + آن لائن) بھارت کو ایک اور سبکی کا سامنا‘ سفارتی محاذ پر پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی۔ شنگھائی تعاون تنظیم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ اقدام کو مسترد کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر حل کرانے کی پیشکش کر دی۔ تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم نے مسئلہ حل کرانے کی پیشکش کردی۔ سربراہ شنگھائی تعاون تنظیم ولادی میر نوروف نے کہا مسئلے کے حل کا بنیادی اصول ہے کہ کوئی یکطرفہ اقدامات نہ اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا اس مسئلہ کے پرامن حل کیلئے بہترین کوششیں کی جائیں گی۔ ایس سی او کے سربراہ نے کہا پاکستان اور بھارت کے دوطرفہ ایشوز ہی سہی مگر ممبر ممالک ایک طرف خاموش ہوکر نہیں بیٹھ سکتے۔ شنگھائی تعاون تنظیم میں چین‘ پاکستان‘ روس‘ بھارت‘ کرغزستان‘ تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ دریں اثناء امریکہ نے مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وادی میں 5 اگست کے اقدام کے بعد عائد کی گئی پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مورگن اورٹیگس نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی، سیاسی اور تاجر رہنماؤں کی گرفتاریوں اور خطے کے لوگوں پر عائد کی گئی پابندیوں پر گہری تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کے مخصوص علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ پر پابندی بھی باعث تشویش ہے۔ انہوں نے بھارتی حکام سے مطالبہ کیا کہ وادی میں حقوق انسانی کا احترام کیا جائے اور انٹرنیت و موبائل نیٹ ورکس تک انکی رسائی بحال کی جائے۔