جج ویڈیواسکینڈل؛ عدالت نےناصر جنجوعہ سمیت تینوں ملزمان کوبری کردیا

ویڈیواسکینڈل کیس میں عدالت نےناصرجنجوعہ،خرم یوسف اورغلام جیلانی کو بری کر دیا گیا.

اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے جج ارشد ملک وڈیو کیس میں گرفتار تین ملزمان ناصر جنجوعہ، غلام جیلانی اور خرم شہزاد یوسف کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا۔

جج وڈیو کیس میں گرفتار 3 ملزمان ناصر جنجوعہ، خرم یوسف اور غلام جیلانی کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت پیش کیا گیا تو سول جج شائستہ کنڈی نے ذاتی وجوہات کی بنا پر کیس سننے سے معذرت کر لی جس کے بعد کیس جوڈیشل مجسٹریٹ ثاقب جواد کو منتقل کیا گیا۔

ایف آئی اے تفتیشی افسر نے تحقیقاتی رپورٹ سے عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بھی تفتیشی افسر کے موقف کی تائید کرتے ہوئے ملزمان کو کیس سے بری کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔

فیصلے میں عدالت نے لکھا کہ ریکارڈ کے مطابق ملزمان کے خلاف کوئی ثبوت ملا نہ ہی ریکوری ہوئی۔ تفتیشی افسر کے مطابق ملزمان پر ایف آئی آر میں درج الزامات ثابت نہیں ہوئے، ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بھی ملزمان کو ڈسچارج کرنے سے متعلق تفتیشی افسر کی تائید کی۔ اس صورتحال میں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا کوئی فائدہ نہیں لہذا انہیں بری کیا جاتا ہے جس کے بعد ملزمان کو رہا کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ ملزم ناصر جنجوعہ، خرم یوسف اور غلام جیلانی کو عدالت سے باہر نکلنے پر گرفتار کیا گیا تھا، عدالت نے ناصر جنجوعہ اور خرم یوسف کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج کر دی تھی جس پر انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے اسلام آباد کی سائبر کرائم کورٹ کے جج طاہر خان نے ضمانت خارج کی تھیں.

 پس منظر

مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نوازنے ایک پریس کانفرنس کے دوران احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیوجاری کی تھی جس میں وہ کہتے ہوئے نظرآرہے ہیں کہ انہیں بلیک میل کرکے اوردباؤ ڈال کرنوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا دینے پر مجبور کیا گیا تھا، وگرنہ نوازشریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا۔ تاہم ارشد ملک نے ایک روزبعد پریس ریلیزجاری کرکے مریم نوازکے الزامات کی تردید کرتے ہوئے ویڈیوکوجعلی قراردیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن