افغانستان کے وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے وزارت خارجہ میں اپنے ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، افغان امن عمل اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں پاکستان،افغانستان نے انسداددہشت گردی،سلامتی کیشعبوں میں مشترکہ کوششوں پراتفاق کیا گیا، شاہ محمود نے اپنے افغانی ہم منصب کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین دیرینہ مذہبی، سیاسی، ثقافتی تعلقات ہیں، خطے میں امن و استحکام کے لیے پر امن افغانستان ناگزیر ہے، وزیراعظم عمران خان خطے کے تمام ہمسایہ ممالک بشمول افغانستان کے ساتھ گہرے تعلقات استوار کرنے کے خواہشمند ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان شروع سے افغانستان کے مسئلے کے مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل کا متقاضی رہا ہے، الحمدللہ 17 سال کے بعد دنیا بھر نے مسئلہ افغانستان کے حوالے سے ہمارے نقطہ نظر کو تسلیم کیا ہے۔ پاکستان، مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار ادا کر رہا ہے اور کرتا رہے گا.شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 27 جون 2019 کو افغان صدر اشرف غنی کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو فروغ ملا، وزیراعظم اور افغان صدر اشرف غنی کے مابین ملاقات میں طے کیا گیا کہ دونوں ممالک ماضی کو بھلا کر باہمی ترقی اور استحکام کے لیے مثبت انداز میں آگے بڑھیں گے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل جب کامیابی سے پایہ تکمیل کو پہنچنے والا ہے، ان حالات میں ہمیں شرانگیز عناصر کی طرف سے محتاط رہنا ہو گا، دونوں وزرائے خارجہ کا سکیورٹی،انسداد دہشت گردی سمیت باہمی دلچسپی کے شعبوں میں مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔