5 واقعات: فیصل آباد میں زیادتی کے بعد طالب علم‘ کراچی بچی قتل

Sep 07, 2020

فیصل آباد‘ کامونکے‘ کراچی (آن لائن + نامہ نگاران) فیصل آباد میں 14 سالہ طالب علم زیادتی کے بعد قتل‘ ڈسکہ اور گجرات میں 2 بچوں کو درندگی کا نشانہ بنایا گیا۔ تھانہ صدر کے علاقہ ڈھڈی والا مدینہ آباد کا رہائشی 14 سالہ زین  ساتویں کلاس کا طالب علم تھا ملزمان سجاد وغیرہ اسے یکم ستمبر کو اغواء کر کے لے گئے جہاں مبینہ زیادتی کے بعد اسے قتل کر دیا اور نعش ڈھڈی والا راجباہ روڈ پر کماد کے کھیت میں گڑھا کھود کر دبا دی۔ پولیس نے 2 ستمبر کو اغواء کا مقدمہ درج کرنے کے بعد شبہ پر اس کے ساتھی محلے دار سجاد وغیرہ کو پکڑ کر تفتیش کی تو انکی نشاندہی پر رات گئے زین کی نعش برآمد کر لی گئی، پولیس نے نعش پوسٹ مارٹم کروانے کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی۔ ڈسکہ کے نواحی گاؤں تیر کے میں 6 سالہ بچہ نہر پر نہانے کیلئے گیا تو اس کو اوباش نوجوان سجاول اپنے ساتھ کھیتوں میں لے گیا اور اس کیساتھ زبردستی زیادتی کر ڈالی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق تھانہ ککرالی نے کم عمر بچے کے ساتھ زبردستی زیادتی کرنے والا ملزم چند گھنٹوں میں گرفتار کر لیا۔ صادق آباد کے رہائشی نے پولیس کو اطلاع دی کم عمر بھانجا گھر سے دودھ لینے گیا ۔ خرم شہزاد اس سے زیادتی کر کے فرار ہو گیا۔ ملزم خرم شہزاد کو چند گھنٹوں کے اندر گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق محلہ فیصل ٹاؤن کی رہائشی کی 16 سالہ لڑکی سکندر ورغلا کر حویلی ابوذر جمیل میں لے گیا اور اس کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ سٹی پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔  کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں ایک کمسن بچی کو ریپ کے بعد قتل کردیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچی پرانی سبزی منڈی کے علاقے سے گزشتہ دو دن سے لاپتہ تھی۔ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب اسی علاقے سے بچی کی نعش ملی ہے۔ واقعہ پر اہل علاقہ مشتعل ہو گئے اور انہوں نے یونیورسٹی روڈ پر احتجاج کیا۔ ٹریفک کو متبادل راستے پر منتقل کرنا پڑا۔ پی آئی بی تھانے کے ایس ایچ او شاکر حسین نے بتایا کہ اتوار کی رات ایک بجے کے قریب خالی پلاٹ سے چار سے پانچ سال کی بچی کی جلی ہوئی اور کپڑے سے ڈھکی ہوئی لاش کچرے کے ڈھیر سے ملی۔ پولیس افسر کے مطابق بچی دو دن سے لاپتہ تھی اور گمشدگی کی رپورٹ درج کر لی تھی اور ایک مشتبہ شخص کو تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا تھا جس کا ڈی این اے ٹیسٹ ہوگا۔ پوسٹ مارٹم ہو چکا، حتمی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔ بچی کی تدفین کے بعد مشتعل اہل علاقہ نے سبزی منڈی کے قریب یونیورسٹی روڈ پر ٹینکر کھڑے کر کے دھرنا دیا جو شام تک جاری رہا جس سے ٹریفک رک گئی۔

مزیدخبریں