ڈاکٹر جمال ناصر نے عوام و خواص میں کرونا کا خوف کم کرنے کا فریضہ ادا کیا ، ڈاکٹر خالد رندھا

راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹرسے)کرونا وائرس قوم کیلئے ایک آزمائش تھی، اس دوران طبی خدمات سرانجام دینے والے ڈاکٹرز،پیرا میڈیکل سٹاف اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والوں نے جس  جذبہ ء انسانیت کے تحت کردار اداکیا، وہ لائق ستائش ہے ۔بعض لوگوں نے اپنے مقاصد کو پروان چڑھانے کیلئے کرونا کا خوف لوگوں کے دل و دماغ پر طاری کیا ،لیکن ڈاکٹر جمال ناصر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے عوام و خواص میں کرونا کا خوف کم کرنے کا فریضہ ادا کیا ۔اللہ کے کرم سے اب کرونا اور اس سے پیدا شدہ خوف کی کیفیت میں بھی کمی آ رہی ہے ۔ دفاع پاکستان کے لئے  6ستمبر 1965ء کو افواج پاکستان اور عوام نے جس جذبہ ایمانی اورحب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا وہ پاکستان کی ملی تاریخ کا ایک ا ہم باب ہے۔ ان خیالات کا اظہارمیڈیکل سپرنٹنڈنٹ راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی ڈاکٹر خالد رندھاوا و دیگر مقررین نے پاسبان وطن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام’’ یوم دفاع پاکستا ن‘‘ اور کرونا کے دوران خدمات سرانجام دینے والے ڈاکٹرز و دیگر مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افرادمیں آرٹس کونسل میں منعقدہ شیلڈز دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ڈاکٹر خالد رندھاوا ،ڈاکٹر جمال ناصر ،حافظ اقبال رضوی ،شرجیل میر ،حکیم محمد احمد سہارنپوری،پیر عظمت سلطان،محمود خان بنگش، چوہدری خورشید انور،اخلاق زیدی ،شیخ وحید،قاری فلک شیر فلکی ،ابرار احمد،چوہدری مجید،خالد جاوید،مصطفیٰ خان،غلام علی ،حامد جاوید اعوان و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔بعد ازاں ان تمام شخصیات کو ان کی خدمات پر شیلڈ ز دی گئیں ۔ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ کرونا سے لوگوں میںایک بیداری آئی ہے ،اس دوران ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف نے بے خوف ہو کر لوگوں کا علاج کیا ،جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ شرجیل میر نے کہا کہ کرونا میں تاجر برادری نے اللہ کی رضا کیلئے کام کیا، حکیم محمد احمد سہارنپوری نے کہا کہ انسان کو بیماری نہیں ،خوف مارتا ہے اور ڈاکٹر جمال ناصر نے لوگوں میں کرونا کا خوف دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔محمود خان بنگش نے کہا کہ کرونا کے ذریعے اللہ نے ہمیں ایک بڑا سبق دیا ہے اور ہماری زندگی پر اس کے بے پناہ اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن