کوسووا کا فیصلہ مایوس کن ہے, ترکی

 ترکی نے وزیر خارجہ نے کوسووا کے بیت المقدس میں سفارت خانہ کھولنے سے متعلق فیصلے کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ترک وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ کوسووا حکام کی طرف سے ایسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی پر مبنی فیصلے کا سوچا جانا ہی مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کوسووا کو تسلیم کرنے والے اوّلین ممالک میں سے ہے اور پہلے دن سے ہی کوسووا کو عالمی سطح پر تسلیم کروانے کی کوششوں کے ساتھ تعاون کرتا چلا آ رہا ہے، تاہم بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور خاص طور پر زیرِ تسلط فلسطینی عوام کی تکالیف کے اوپر خود کو تسلیم کرانے کے مرحلے کی تعمیر کو ہم درست خیال نہیں کرتے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے متعدد دفعہ جاری کئے گئے فیصلوں میں بارہا اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ مسئلہ فلسطین کو صرف 1967 کی سرحدوں کےاندر اور مشرقی بیت المقدس کے دارالحکومت والی آزاد، خودمختار اور جغرافیائی پائندگی کے اندر ایک فلسطینی حکومت کے قیام سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ وازارت خارجہ نے کوسووا سے کہا ہےکہ وہ مذکورہ فیصلوں کی پابندی کر کے بیت المقدس کی قانونی و تاریخی حیثیت کے برخلاف اور مستقبل میں کوسووا کو دیگر ممالک کی طرف سے تسلیم کئے جانے کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے۔

ای پیپر دی نیشن