کابل(این این آئی)افغانستان پر طالبان کے قبضے کے نتیجے میں آنے والے تعطل کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں تعلیمی اداروں میں تدریس کا عمل ایک مرتبہ پھر شروع ہو گیا ہے تاہم طالبان نے ملک کی جامعات میں مردوں اور خواتین کو الگ الگ تعلیم دینے کے حوالے سے قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک دستاویز میں کہا گیا کہ جامعات میں مرد اور خواتین طالبعلموں کو ایک ساتھ نہ بیٹھنے دیا جائے، انھیں الگ الگ بٹھایا جائے اور ضروری ہو تو اس تقسیم کے لیے پردہ استعمال کیا جائے۔یہ بھی کہا گیا کہ بہترین صورتحال تو یہ ہونی چاہیے کہ خواتین کے لیے خاتون اساتذہ ہوں تاہم اگر ایسا ممکن نہ ہو تو اچھے کردار کے حامل بزرگ مردوں کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں۔طالبات کو اس بات کا بھی پابند کیا گیا ہے کہ وہ عبایہ، چادر اور حجاب یا پھر نقاب کا لازمی استعمال کریں۔