لاہور اور چناب نگر میں ختم نبوت کانفرنسز آج ہونگی

Sep 07, 2021

لاہور+ چناب نگر (خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) لاہور اور چناب نگر میں ختم نبوت کانفرنسز آج ہوں گی۔ دونوں کانفرنسز کیلئے پنڈال سج گئے ہیں۔ قافلے پہنچنے لگے ہیں۔ کانفرنسز کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر ممتاز علماء کرام خطاب کرینگے۔ تمام تر رکاوٹوں کے باوجود اسلامیان پاکستان لاکھوں کی تعداد میں شریک ہوکر سرور دوعالمؐ  سے والہانہ عقیدت و محبت کا ثبوت دینگے۔ مینار پاکستان تحفظ ختم نبوت کانفرنس عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی امیر پیر طریقت مولانا حافظ محمد ناصرالدین خان خاکوانی کی زیرصدارت اور نائب امیر مرکزیہ مولانا خواجہ عزیز احمد اور جامعہ اشرفیہ کے مہتمم مولانا فضل الرحیم کی زیرنگرانی منعقدہ اس کانفرنس سے تمام مکاتب فکر کے علماء اور دینی و سیاسی رہنما خطاب فرمائیں گے۔ چناب نگر میں 34 ویں سالانہ عالمی ختم نبوت کانفرنس آج چناب نگر میں ہو گی۔ کانفرنس کے انتظامات مکمل ہوگئے۔ کانفرنس کی کل پانچ نشستیں ہوں گی۔ پہلی نشست صبح 10بجے تا نماز ظہر منعقد ہو گی۔ جس میں ختم نبوت کے مبلغین و طلباء حضرات خطاب فرمائیں گے۔ جبکہ دوسری نشست بعد نماز ظہر منعقد ہو گی۔ جس کی صدرات حضرت مولانا پیر غلام یاسین صدیقی فرمائیں گے۔ تیسری نشست بعد نماز عصر وقفہ سوالات و جوابات کی منعقد ہو گی جس میں مناظر ختم نبوت مولانا سعد کامران قادیانیت سے متعلق سوالات کے جوابات دیں گے۔ جبکہ چوتھی نشست بعد نماز مغرب مجلس ذکرکی منعقد ہو گی جس میں حضرت مولانا پیر غلام یاسین صدیقی (بہاولپور) مجلس ذکر کرائیں گے اور اصلاحی بیان ہو گا۔ جبکہ پانچویں واختتامی نشست بعد نماز عشاء ہوگی جس میں نامور علماء کرام، مشائخ عظام، دانشور، وکلائ، صحافی وطلباء حضرات خطاب فرمائیں گے۔ ادھر جمعیت علماء اسلام کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان نے کہا ہے کہ آج 7ستمبر مینار پاکستان گراؤنڈ میں ہونے والی ختم نبوت کانفرنس وطن عزیز میں ختم نبوت کے مقدس مشن کے تحفظ اور پاک دھرتی کی حفاظت کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے سنگ میل ثابت ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینار پاکستان گراؤنڈ میں کانفرنس کے تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مولانا عزیزالرحمن ثانی، مولانا سلیم اللہ قادری، محمد افضل خان، مولانا بشیر یوسف زئی، قاسم افضل، حافظ عبد القدیر اور دیگر مو جو د تھے۔

مزیدخبریں