لٹیرے اور قانون کی بالادستی نہ چاہنے والے حکومت پر حملہ کر رہے ہیں : عمران

Sep 07, 2021

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے سمندر پار پاکستانیوں پر زور دیاہے کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں، اس راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کریں گے۔ ہماری حکومت سسٹم کو ٹھیک کرنے اور قانون کی بالا دستی کی جنگ لڑ رہی ہے، ہماری مخالفت کرپٹ لوگ کررہے ہیں، لٹیرے اور قانون کی بالادستی نہ چاہنے والے حکومت پر حملہ کر رہے ہیں۔ سرمایہ کاری اور معیشت کی صورتحال میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔ صرف سیاحت کے فروغ کے ذریعے پاکستان اپنا بیرونی قرضہ اتار سکتا ہے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ان خیالات کا اظہار پیر کو نتھیا گلی میں بین الاقوامی ہوٹل کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ کرکٹ اور شوکت خانم کیلئے عطیات جمع کرنے اور بعد ازاں سیاست میں متحرک ہونے کی وجہ سے ان کا بیرون ملک پاکستانیوں سے بہت رابطہ رہا ہے اور وہ انہیں بہت اچھی طرح جانتے اور سمجھتے ہیں۔ سمندر پاکستانی ملک کا بہت بڑا اثاثہ ہیں۔ بدقسمتی سے ہم ان سے صحیح معنوں میں استفادہ نہیں کرسکے کیونکہ ہمارے ملک کا نظام ایسا ہے جس میں حکومت عوام کے لئے نہیں بلکہ اپنے فائدے کے لئے سوچتی ہے۔ حالانکہ حکومت کا کام عوام کا فائدہ دیکھنا اور ان کی ضروریات پوری کرنا ہونا چاہیے۔ یہ ہمارے نظام کی خرابی ہے۔ پاکستان کی سب سے بڑی ضرورت دولت میں اضافہ کرنا ہے۔ حکوت سمندر پار پاکستانیوں کے لئے مواقع پیدا کررہی ہے تاکہ وہ یہاں آکر سرمایہ کاری کر سکیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ 90 لاکھ پاکستانی باہر ہیں، ان کی سالانہ آمدنی 22 کروڑ لوگوں کے برابر ہے۔ سب سے زیادہ دولت مند اور ہنر مند پاکستانی پاکستان سے باہر ہیں کیونکہ سسٹم نے ان کو یہاں مواقع فراہم نہیں کئے۔ جب وہ باہر گئے تو وہاں جا کر کامیاب ہو گئے کیونکہ وہاں کا نظام بہتر تھا۔ مواقع نہ ہونے کی وجہ سے ملک کا ٹیلنٹ باہر چلا گیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ سرمایہ کاری کے ذریعے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے۔ ماضی کی حکومتوں نے برآمدات بڑھانے کی کوشش نہیں کی۔  وزیراعظم نے کہا کہ سنگاپور کی 300 ارب ڈالر کی برآمدات ہیں جبکہ ہماری برآمدات اس سال 30 ارب ڈالر ہونے کی توقع ہے۔ ہم بے تحاشہ چیزیں برآمد کرسکتے ہیں لیکن ماضی میں اس سلسلہ میں کسی نے کوشش ہی نہیں کی لیکن حکومت اب اس سلسلہ میں کوششیں کررہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ برآمدات بڑھنے سے دولت میں اضافہ ہوگا اور روپیہ مضبوط ہوگا اور مہنگائی میں کمی آئے گی۔ ماضی میں سمندر پار پاکستانیوں کے پلاٹوں پر قبضے ہو جاتے تھے۔ ہم ملک کے سسٹم کو ٹھیک کرنے اور قانون کی بالا دستی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ جیسے جیسے ملک میں قانون کی بالا دستی قائم ہوتی جائے گی سمندر پار پاکستانی خود یہاں آ کر سرمایہ کاری کریں گے کیونکہ ان میں یہ اعتماد ہو گا کہ ان کی جائیداد اور پلاٹوں پر قبضے نہیں ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بڑے بڑے لوگوں نے ملک کی دولت لوٹ کر بیرون ملک محلات بنائے۔ کرپٹ لوگ مل کر حکومت کی مخالفت کررہے ہیں اور یہ سسٹم کو ٹھیک ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔ کیونکہ انہوں نے اس کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھایا ہے۔ یہ پاکستان کی بجائے خود بیرون ملک جا کر سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ حکومتی اقدامات کی بدولت صورتحال بہتر ہو رہی ہے، صنعتیں چل پڑی ہیں، سرمایہ کاری آ رہی ہے اور معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان آئیں اور سرمایہ کاری کریں۔ حکومت ان کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب بھی نظام خرابی کی جانب جاتا ہے وہ اپنے آپ کو بچانا شروع کردیتا ہے۔ سلطنت عثمانیہ جب سکڑ رہی تھی اس کی بیوروکریسی بڑھتی جارہی تھی۔ ہماری سسٹم کو ٹھیک کرنے کی جنگ ہے۔ ہم قانون کی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ بڑے بڑے لوگوں نے ملک میں اربوں روپے چوری کرکے بیرون ملک محلات لیے ہوئے ہیں اور حکومت پر حملہ کررہے ہیں۔ حکومت پر حملہ کرنے والے لوگ قانون کی بالادستی نہیں چاہتے۔ کرپٹ سسٹم کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں ہوتی۔ لوگ کراچی سے اٹھ کر دبئی میں پیسہ لگا رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلگت میں سیاحت کا فروغ خوشحالی کا باعث بنے گا۔وزیراعظم عمران خان سے اٹلی کے وزیر خارجہ لویجی ڈی مایو نے بھی ملاقات کی۔ جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے دوران گفتگو کہا کہ افغانستان میں طویل تنازع اور عدم استحکام کے باعث پاکستان کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ پرامن اور مستحکم افغانستان خطے اور پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت نیشنل اینٹی نارکوٹکس کونسل کا اجلاس بھی ہوا۔ وزیراعظم نے نوجوان نسل کے منشیات کے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے کہا کہ منشیات سے نوجوان نسل کے مستقبل کو خطرات لاحق ہیں۔ انسداد  منشیات کی موجودہ کوششیں اور اقدامات ناکافی ہیں۔ اجلاس میں انسداد منشیات میں وفاق اور صوبائی حکومتوں کے ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ منشیات کے ناسور سے نمٹنے کیلئے اینٹی نارکوٹکس قوانین کا جائزہ لیا جائے۔

مزیدخبریں