بھارتی فوج نے کشمیریوں کو علی گیلانی کے گھر نہ جانے دیا ، اہلخانہ کیخلاف دہشت گردی کی فرد جرم 

سرینگر (نوائے وقت رپورٹ+ مانیٹرنگ ڈیسک+ نیوز ایجنسیاں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں شہدائے کشمیر کی فاتحہ خوانی کے لئے عیدگاہ سرینگر  علی گیلانی کے گھر کی طرف مارچ کو روکنے کے لئے پانچویں روز بھی سخت کرفیو نافذ ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے بیرون ملک مقیم کشمیریوں سے بھی کہا ہے کہ وہ مودی کی فسطائی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کو سید علی گیلانی کی آخری رسومات ادا کرنے کی اجازت نہ دینے کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لئے دنیا کے بڑے بڑے دارالحکومتوں میں بھارتی سفارت خانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کریں۔ وادی کشمیر میں ہزاروں بھارتی فوجی تعینات ہیں۔ جبکہ حیدرپورہ کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو خاردار تاروں سے بند کر دیا گیا ہے اور موبائل انٹرنیٹ سروسز مسلسل معطل ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے ضلع پونچھ مینڈھر کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کیں۔ خواتین کو ہراساں کیا۔ بھارت نے حریت رہنما علی گیلانی کی میت پاکستانی پرچم میں لپیٹنے پر اہلخانہ کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت فرد جرم عائد کر دی ہے۔ چند روز قبل بڈگام پولیس سٹیشن میں مقدمہ درج کیا تھا۔ علی گیلانی کے اہلخانہ پر ریاست مخالف نعرے بازی اور ان کی میت کو پاکستانی پرچم میں لپیٹنے پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی۔ 

ای پیپر دی نیشن