لاہور (سپیشل رپورٹر) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی نے حضرت بی بی پاکدامن کے مزار اور قبرستان کی تعمیر روکتے ہوئے تعمیراتی کام کا جائزہ لینے کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کیس کی آج پھر دوبارہ سماعت ہوگی۔ گزشتہ روز مزار اور قبرستان کی تزئین و آرائش کیس کی سماعت کے دوران درخواستگزار کے وکیل خواجہ حارث نے دربارہ تعمیر کمیٹی کے دائرہ اختیار پر اعتراض کیا اور موقف اختیارکیا کہ عدالت محض تحفظات پر درخواستیں خارج نہیں کر سکتی ہے۔ پنجاب اسمبلی نے دربار کی تزئین و توسیع کی قرارداد بھی منظور کی تھی۔ وفاقی حکومت کی منظوری کے باوجود حکومتِ پنجاب نے ترقیاتی فنڈز جاری نہیں کئے ہیں اور مزار کی کچھ اراضی پر قبضہ کیا گیا ہے۔ محکمہ اوقاف کے وکیل نے کہا کہ کتنی اراضی پر قبضہ ہے، حکومت پنجاب بتا دے؟۔ چیف جسٹس نے اوقاف کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا لوکل کے تقرر کی ضرورت نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ عدالت کو ایسے کیسوں میں مداخلت سے قبل سوچنا چاہیے کہ ہم مداخلت کر سکتے ہیں یا نہیں؟عدالت نے محکمہ اوقاف کی رپورٹ پر درخواست گزار کے اعتراض کے بعد تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم یہاں صرف کیس کے فیصلے ہی نہیں کرتے بلکہ ایشوز کو بھی دیکھتے ہیں۔ آپ سب یہ بات ذہن میں رکھیں کچھ معاملات پر صرف فیصلے نہیں ہوتے ہیں بلکہ انہیں حل کیا جاتا ہے۔ درخواست گزار کے وکلاءکو ہدایت کی آپ خود وہاں چلے جائیں اور دیکھیں کیا ہو سکتا ہے۔ مزار پاک ہم سب کیلئے قابل احترام ہے۔ اس معاملے پر ہم سب کو مل کر کام کرنا چاہئے۔
ہائیکورٹ
ہائیکورٹ نے مزار بی بی پاکدامن کی تزئین و آرائش روک دی، کمیٹی قائم
Sep 07, 2022