لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران اپنے بھاری اثاثوں میں سے سیلاب زدگان کے لیے رقم دیں۔ جلسے جلوس کرنا اپوزیشن کا کام ہے، حکومت متاثرین کی مدد پر فوکس کرے۔ مرکز میں (ن) لیگ، سندھ میں پیپلز پارٹی، خیبر پی کے اور پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، سرکاری وسائل واختیارات انہی تین جماعتوں کے پاس ہیں، بیرونی امداد بھی آرہی ہے لیکن وفاقی و صوبائی حکومتیں سیاست میں مصروف اور سیلاب زدگان کے لیے عملاً کچھ نہیں ہو رہا۔ سیلاب کا زہریلا پانی انتہائی نقصان دہ ہے، متاثرین کو پینے کے صاف پانی کی اشد ضرورت ہے، بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے پوری قوم جاگ، حکومت سو رہی ہے۔ بیرونی امداد کی سیاسی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی بجائے تحصیل اور ضلع کی سطح پر مشترکہ کمیٹیاں بنائی جائیں جس میں سول سوسائٹی کے نمائندوں کو بھی شریک کیا جائے۔ 2005کے زلزلے اور 2010ءکے سیلاب کے نازک موقع پر بھی حکمرانوں نے کرپشن اور نا اہلی کا مظاہرہ کیا۔ خدارا اب ایسا ہر گز نہ کیا جائے، بے گھر ہونے والوں کو ان کے گھروں میں بسانے کے اقدامات کیے جائیں۔ 2010ءمیں سیلاب کے بعد بننے والے کمشن کی رپورٹ اور سفارشات پر بھی عمل نہیں کیا گیا، اگر اس پر عمل درآمد کیا جاتا تو آج صورتحال اتنی سنگین نہ ہوتی۔ الخدمت کے 16ہزار رضا کار مستقل طور پر جبکہ 35 ہزار رضا کار الخدمت ریلیف آپریشن میں شریک رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ضلع ملیر میں سیلاب زدگان کے لیے قائم الخدمت خیمہ بستی کے دورے کے بعد ادارہ نور حق میں مرکزی فلڈ ریلیف کیمپ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن، نائب امراءکراچی برجیس احمد، ڈاکٹر اسامہ رضی، مسلم پرویز، محمد اسحاق خان، راجا عارف سلطان اور دیگربھی امیر جماعت کے ہمراہ تھے۔سراج الحق نے خواتین کے جوش و جذبے کو بھی سراہا۔ اس موقع پر امدادی سامان سے بھرے 24 ٹرک بھی متاثرہ علاقوں کے لئے روانہ کئے گئے۔
سراج الحق