کراچی ( نیوز رپورٹر) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ ریلیف کیمپوں میں یومیہ 70 ہزار مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جولائی سے اب تک8 لاکھ سے زائد مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے کیمپس میں 16 ہزار سے زائد ملیریا کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ،ڈائریا، سانس کا مسئلہ اور جلدی بیماریوں کی شکایات زیادہ ہیں ان پھیلنے والی بیماریوں کی ادویات وافر مقدار میں موجود ہیں کوشش کررہے ہیں کہ کیمپوں میں ڈاکٹر ز کی تعداد بڑھائیں کورنا کے ڈاکٹرز کو بھی شامل کیا گیا ہے ہر ضلع میں 32 موبائل و میڈیکل کیمپ کام کر رہے ہیں۔ اس بات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب سے صوبے کا ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے تیار فصلیں تباہ ہو گئی ہیں سندھ بھر میں 1200 سے زائد مراکز صحت زیرآب آچکے ہیں ہمارا انفرااسٹرکچر مکمل تباہ ہو چکا ہے ایری گیشن کا نظام درہم برہم ہے، ہماری کمیونیکیشن کی سہولیات ختم ہو چکی ہیں سیاست سے بالا تر ہو کر لوگوں کی خدمت کرنے کا وقت ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر ضلع میں موبائل یونٹس اور میڈیکل کیمپس لگائے ہیں ہماری کوشش ہے کیمپ میں موجود حاملہ خواتین کو اسپتالوں تک پہنچائیں ریلیف کے کاموں کو شفاف طریقے سے مانیٹر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن جہاں آمدورفت بھی مشکل سے ہو تو وہاں ما نیٹرنگ کا عمل بھی تھوڑا مشکل ہوتا ہے ،صوبائی وزیر صحت نے پنجاب حکومت کی جانب سے ڈاکٹرز اور طبی عملہ بھیجنے پر ان کا شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ یونیسیف کی جانب سے ادویات بھیجی گئی ہیں جو کہ پورے پاکستان کے لیے ہیں لیکن اس کی بڑی تعداد سندھ کے لئے ہوگی کل سے ان ادویات کی سپلائی بھی شروع ہو جائے گی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے کیسز کی تعداد کراچی میں زیادہ ہے تاہم اس سے کوئی اموات کی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے اب تک ڈینگی کے 2 ہزار کیسز سامنے آئے ہیں زیادہ تر مریض گھروں پر ہیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر وزیر کو ایک ایک ضلع اسائن کیا گیا تھا میں نے بھی اپنے ضلع کا دورہ کیا ہے میرا کام ہدایات دینے سے ہے لیکن میں مانتی ہوں میں فیلڈ میں نہیں ہوں اورہر جگہ جا بھی نہیں سکتی وزیر صحت سندھ مزید کہا کہ کراچی میں آنے والے بیمار آئی ڈی پیز کو اسپتال پہنچایا جارہا ہے ہماری کوشش ہے کہ ہماری ایمبولینسز ہر مریض کو اسپتال تک پہنچائیں غیرسرکاری این جی اوز کی ایمبولینسز بھی فیلڈ میں ہیں لیکن جتنی ہیں وہ بھی ہیں وہ کم ہیں انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں پانی کب تک کھڑا ہے اسی پانی میں نیا لاروا جنم لے رہا ہے جس سے مچھر پھیل رہے ہیں اس لئے ہمیں روز فوگنگ کرنی ہے ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ سانپ کے کاٹے کے 112کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اینٹی اسنیک ویکسین موجود ہے صوبائی وزیر نے کہا کہ اس طرح کے حالات میں اچھے اچھے ممالک بھی مشکل میں آجاتے ہیں ہم چاہتے ہیں اس مشکل وقت میں عالمی ادارے ہماری مدد کریں لوگوں سے کہا ہے کہ تباہ حال ادارے ہم سے لیں اور اسے دوبارہ بناکر دیں۔
عذرا پیچوہو
ہر ضلع میں32 موبائل و میڈیکل کیمپس کام کررہے ہیں‘70 ہزار مریضوں کو یومیہ طبی سہولتوں کی فراہمی جاری ہے‘ ڈاکٹر عذرا
Sep 07, 2022