پی پی ایل کی متاثرین کیلئے 70 ملین روپے کی مالی اعانت 


کراچی(کامرس رپورٹر) پاکستان کی قومی دریافتی و پیداوار میں سر فہرست کمپنی کی حیثیت سے پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے ملک میں سیلاب کی سنگین صورتحال میںآفت زدہ متاثرہ مقامی آبادیوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے ایک بار پھر قدم بڑھا دیا ہے ۔ پی پی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے خیبر پختونخواہ ، پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ مقامی آبادیوں کی بحالی کے لئے تاحال 70 ملین روپے کی منظوری دی ہے۔ حال ہی میں،جی ایم سی ایس سید محمود الحسن نے15 ملین روپے کے عطیات کے دو چیک 5 اور 6 ستمبر کو بالترتیب پشاور اور لاہور میںچیف سیکریٹری خیبر پختونخواہ(کے پی کے) ڈاکٹر شہزاد خان بنگش اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)، خیبر پختونخواہ کے ڈائریکٹر جنرل شریف حسین کے ساتھ ساتھ پی ڈی ایم اے ، پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل فیصل فرید کوپیش کئے ۔ مزید برآں، سند ھ کے متاثرین سیلاب کے لئے 15 ملین روپے کے عطیات کی منظوری دی گئی ہے۔جس کے تحت امدادی سامان جس میں راشن اورخیمے بھی شامل ہیں، صوبے کی آفات سے متاثرہ آبادیوں کے لئے روانہ کر دیئے گئے۔ قبل ازیں، صوبہ ء بلوچستان کے سیلاب سے متاثرین کے لئے25 ملین روپے کی رقم پی ڈی ایم اے ، بلوچستان کے حوالے کی گئی تھی۔ حالیہ بارش اور سیلاب نے ملک کے تمام صوبوں کو متاثر کیا ہے اور اس قدرتی آفت کی وجہ سے نہ صرف بڑ ی تعداد میں خاندان بے گھر ہوگئے ہیں بلکہ  انسانی جانوں کے ضیاع میں بھی ہر روزاضافہ ہوا ہے ساتھ ہی بنیادی تعمیراتی ڈھانچوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے ۔ پی پی ایل کی مالی امداد کا مقصد متعلقہ مقامی شہری انتظامیہ کی مدد کرنا ہے جو شہریوں کو اس آفت میں امدادفراہم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ پی پی ایل قدرتی آفات کے متاثرین کو فوری امداد، طبی سہولیات اور بحالی فراہم کرکے حکومت کی کوششوں میں معاونت کرنے میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہے۔ کمپنی نے گزشتہ زلزلوںاور سیلابوںکے دوران فنڈز، طبی کیمپوں اور بحالی کی سہولیات کے ذریعے مقامی افراد اورعلاقائی انتظامیہ کی دل کھول کر مدد کی ہے۔ ملک میںپسماندہ آبادی کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے گزشتہ برسوںکی مستقل کوششوں کے نتیجے میں پی پی ایل کو عطیات کے حجم کے لحاظ سے سب سے زیادہ فیاض ادارہ تسلیم کرتے ہوئے پاکستان سینٹر برائے فیلنتھراپی نے بڑے قومی ادارے کے زمرے میں مسلسل 16 ویں سال کاروباری فیاضی ایوارڈسے نوازاہے۔

ای پیپر دی نیشن