دوسرا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جانوروں کی خوراک کی ضرورت خلوص کے ساتھ پوری نہیں ہوتی۔ یہ معیار صرف 60 فیصد تک پورا ہوتا ہے ۔جانوروں کے انتظام پر صحیح طریقے سے غور نہیں کیا جاتا ہے کیونکہ جانوروں کو سخت اور نقصان دہ موسمی حالات، غربت، آب و ہوا کے مسائل اور لگاتار خشک سالی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مویشیوں کو کئی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو کہ لاعلاج ہیں۔ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جسے کم پیداوار کی وجہ سے دودھ کی قلت کا سامنا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق عالمی دودھ کی پیداوار 81 فیصدگائے کا دودھ، 15 فیصدبھینس کا دودھ اور 4 فیصدبکری، بھیڑ اور اونٹ کے دودھ کے لیے 1.1% بڑھ کر تقریبا 887 ملین ٹن ہو گئی ہے۔ بھارت اور پاکستان میں ڈیری ریوڑ کی تعداد میں مسلسل اضافے اور چارے کی دستیابی کی وجہ سے مون سون کی موافق بارشوں میں مدد ملی ہے۔تازہ ڈیری مصنوعات دنیا کی ڈیری انٹیک کی اکثریت کی نمائندگی کرتی ہیںجن کی عالمی کھپت میں حصہ اگلے 10 سالوں میں بڑھنے کا امکان ہے۔