کراچی (کامرس رپورٹر) وفاقی ٹیکس محتسب کے ایڈوائزرز نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کی تاجر و صنعتکار برادری کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ٹیکس کے تمام مسائل سے نمٹنے کے لیے ایف ٹی او سے رجوع کریں جن میں سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس، ریفنڈز کے اجراء میں تاخیر، ایف بی آر حکام کے غیر ضروری آڈٹ نوٹسز، اختیارات کے غلط استعمال یا ہراساں کیے جانا شامل ہیں جسے فوری طور پر حل کیا جائے گا کیونکہ ایف ٹی او وہ ادارہ ہے جہاں ٹیکس دہندگان باآسانی بلا خوف و خطر بروقت اور مفت انصاف تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ایف ٹی او کے ایڈوائزر بدرالدین احمد قریشی، محمد اقبال احمد، اشفاق احمد اور محمد شکیل نے کے سی سی آئی کے دورے کے موقع پر بتایا کہ ایف ٹی او میں شکایت کنندہ کی رازداری کو سختی سے برقرار رکھا جاتا ہے جو ٹیکس جمع کرنے والی اتھارٹی کے خلاف کسی بھی آن لائن طریقہ کار، واٹس اپ، ای میل سمیت ایف ٹی او کی ویب سائٹ پر دستیاب فارم حتیٰ کہ بذریعہ فون بھی اپنی شکایات درج کرا سکتے ہیں جس کا فوری جواب دیا جائے گا اور ٹیکس دہندگان کو درپیش مسئلے کو قانون کے مطابق خوش اسلوبی سے حل کیا جائے گا۔ایف ٹی او آصف جاء کی سخت محنت اور لگن کی بدولت ایف ٹی او میں درج ہونے والی شکایات کی تعداد 2500 سے بڑھ کر 8000 ہو گئی ہے جس سے واضح طور پر یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیکس دہندگان ایف بی آر کے خلاف ٹیکس سے متعلق شکایات درج کرانے میں ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہیں۔اس موقع پر کے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر توصیف احمد، نائب صدر کے سی سی آئی محمد حارث اگر، چیئرمین فیڈرل ٹیکسیشن سب کمیٹی ابوبکر شمسی، سابق نائب صدر یونس سومرو اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔