لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بجلی کی قیمت میں اضافہ اور مہنگائی کی مجموعی صورت حال کے خلاف جنوبی پنجاب سے ملک گیر احتجاجی تحریک کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام پر ظلم و ناانصافی کے خلاف 18 کو پشاور، 23 کو لاہور، 24 ستمبر کو کوئٹہ اور 16اکتوبر کو کراچی گورنر ہاؤسز کے باہر دھرنے دیے جائیں گے۔ وہ 8، 9 اور 10ستمبر کو بالترتیب رحیم یار خان، لیہ اور مظفرگڑھ، 15ستمبر کو فیصل آباد جب کہ 21 اور 22ستمبر کو راولپنڈی اور ملتان میں دھرنوں اور عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔ منصورہ میں مرکزی نظم کے اجلاس کے بعد نائب امیر میاں محمد اسلم، سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے 16ستمبر کو اسلام آباد میں قومی توانائی کانفرنس کے انعقاد اور آئی پی پیز کے مہنگے معاہدوں کو آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے اور توانائی سیکٹر پر وائٹ پیپر جاری کرنے کے بھی اعلانات کیے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کر کے عوام کو فی الفور ریلیف دیا جائے۔ مہنگی بجلی کا بوجھ غریبوں پر لادنے کی بجائے ایک لاکھ 90ہزار سرکاری ملازمین کو مفت بجلی کی فراہمی بند کی جائے۔ مجموعی طور پر ہزار ارب کے لگ بھگ بجلی چوری اور لائن لاسز ختم کیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ چینی چند ماہ قبل برآمد کی گئی اور اب درآمدکرنے کے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔ چینی کی فی کلو قیمت 200روپے تک پہنچ گئی۔ آٹا 170روپے کا کلو، گھی 600 روپے کلو تک چلا گیا۔ سب کچھ مافیاز کی زیرنگرانی ہو رہا ہے جو حکومتوں کو کنٹرول کرتے ہیں، آئی پی پیز کے مہنگے معاہدوں سے بھی حکومتوں میں شامل کرپٹ مافیا نے فائدہ اٹھایا۔ مافیاز سیاسی پارٹیوں پر سرمایہ کاری کرتے ہیں اور ان کے اقتدار میں آنے کے بعد اپنی اصل رقم کئی گنا اضافہ کے ساتھ وصول کی جاتی ہے، جماعت اسلامی ان مافیاز کا مقابلہ کرے گی۔
بجلی بل، مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا تحریک کا اعلان
Sep 07, 2023