چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل رکھنے کا نوٹیفکیشن طلب، دیگر کیسز میں درخواست ضمانت پر آج سماعت

 اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک جیل سے اڈیالہ منتقلی، جیل سہولیات اور سائفر کیس کی اٹک جیل سماعت کے خلاف درخواستوں میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کے بعد اٹک جیل رکھنے سے متعلق نوٹیفکیشن طلب کرلیا اور کہا ہے کہ مناسب آرڈر جاری کریں گے۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران ایف آئی اے کے وکلاء  کی جانب سے جواب جمع کرانے کیلئے ایک ہفتہ کی مہلت دینے کی استدعا کی گئی۔ شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایف آئی اے وکلاء  نے ٹرائل کورٹ میں موقف اپنایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست پر فیصلے تک ضمانت پر فیصلہ نہیں ہوسکتا، اب یہ تاریخ لیکر ٹرائل کورٹ کے روبرو ایک بار پھر یہی موقف اپنائیں گے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سائفر کیس کی آئندہ تاریخ کیا ہے؟، شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے کہاکہ سوال یہ ہے کہ کیا 13 ستمبر کو کوئی نیا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے کہاکہ اس حوالے سے ہم ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کر دیں گے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہم کیس اْس سماعت سے پہلے رکھ لیتے ہیں، عدالت کو آگاہ کیا جائے، شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے  کہا کہ وہ 12 کی بجائے 10 ستمبر کو ہی نوٹیفکیشن جاری کیا۔ دوران سماعت توہین عدالت کی درخواست پر پنجاب حکومت کی جانب سے جواب جمع کرادیا گیا۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ مجھے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، میں ایک بار ملاقات کرنے گیا تو میرے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ چیف جسٹس جیل حکام کو ملاقات کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شیر افضل صاحب کو ملاقات کرنے دیں اور یقینی بنائیں کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ نہ ہو۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت12 ستمبر تک کیلئے ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطل ہونے کے بعد اٹک جیل رکھنے کا کوئی نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے تو آگاہ کریں۔ دوسری طرف اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی عدم پیروی پر 9مئی کے واقعات، جوڈیشل کمپلیکس حملہ اور جعلسازی کے 9مقدمات میں درخواست ضمانت خارج کیے جانے کے خلاف درخواستوں میں فریقین کو جواب کیلئے نوٹسز جاری کردیے۔ گذشتہ روز چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کی 6 مقدمات میں خارج ہونے والی 6 درخواست ضمانتوں میں اپیل کی سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی پیش ہوتے رہے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی تکنیکی بنیاد پر ضمانت خارج کی گئی، جب ملزم گرفتار ہوئے تو وہ خود سے پیش نہیں ہوسکتا، پھر ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھائے۔  عدالت نے فریقین کو جواب کیلئے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت جمعرات تک کیلئے ملتوی کر دی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...