اسلام آباد(خبرنگارخصوصی+اپنے سٹاف رپورٹر سے+خبر نگار) چترال کے علاقے کیلاش میں پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کی جانب سے 2 فوجی چوکیوں پر حملہ کیا گیا جس میں پاک فوج کے 4 بہادر جوان شہید ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشت گردوں کی بڑی تعداد نے جدید اسلحے کے ساتھ فوجی چوکیوں پر حملہ کیا، سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو مؤثر اور بروقت جواب دیا، سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے حملہ پسپا کرکے دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان پہنچایا، فائرنگ کے تبادلے میں 4 جوان شہید ہوئے اور 12 دہشت گرد ہلاک جب کہ بڑی تعداد میں شدید زخمی بھی ہوئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ افغان صوبوں نورستان اور کنڑ میں دہشت گردوں کی نقل وحرکت سے افغان عبوری حکومت کو بروقت آگاہ کیا گیا تھا، امید ہے کہ افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے نہیں دے گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، فوجی جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ خطرے کے انتباہ کے باعث چیک پوسٹیں پہلے ہی چوکس تھیں، ممکنہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن کیا جا رہا ہے۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے چترال کے علاقہ کیلاش میں پاکستان -افغانستان سرحد کے چیک پوسٹ پردہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے چترال پاک افغان بارڈر پر دو سرحدی چوکیوں پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے وزیر داخلہ نے حملے میں 4 فوجی جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے وزیر داخلہ نے شہدا کی بلندی درجات اور اہلخانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی