74کی قانون سازی کے پچاس برس

اس سال ستمبر میں پوری قوم تحفظ ختم نبوت کے سلسلے میں ہونے والی قانون سازی کو پچاس برس ہونے پر  50سالہ جشن منائے گی۔ الحمدللہ کہ 1953 میں شروع ہونے والی تحریک 1974 میں کامیاب ہوئی اس تحریک کا پس منظر بہت طویل ہے جس سے صاحبان علم و دانش بخوبی آگاہ ہیں اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ عوام کے ساتھ ساتھ اس تحریک میں علماء  ومشائخ وکلاء  طلباء  تاجر مزدور سرکاری ملازمین غیر سرکاری تنظیموں حتیٰ کے زندگی کے ہر شعبہ سے وابستہ افراد نے  اپنا سب کچھ اللہ کے حبیبؐ کی ناموس کی خاطر قربان کیا اور کامیابی حاصل کی آج پچاس سال مکمل ہونے پر قوم کے لئے ہہ لمحہ فقریہ ہے کہ اج بھی امت مسلمہ کو پارہ پارہ کر نے کی سازش تیار کی جارھی ھے ملک وملت کے دشمن طاقتیں پوری طرح ایک منظم طریقے سے ملک میں افراتفری پھیلانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا جارہا ہے اس میں سرے فہرست قادیانیوں کی ملک گیر سرگرمیوں کا بڑا عمل دخل ہے آہم عہدوں پر فائز لوگ ملکی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں  آج ہم جشن منارہے ہیں وہاں سب کو غور کرنا ہوگا کہ اس فتنہ کو کیسے ختم کیاجائے جب تک حکومت اور اعلیٰ حلقے نوٹس نہیں لے گئے ملکی سلامتی کو درپیش چیلنجوں کا سامنا رہے گا پوری قوم اس بات پر متفق ہے کہ قادیانیت کے خلاف قانون سازی کا عمل جلد ازجلد مکمل کیا جائے اس قانون میں کسی بھی قسم کی رائے زنی نہ کی جائے ہر نئے دن کوئی نہ کوئی مسلہ کھڑا کیا ہوتا ہے ہزاروں شہادتیں ہوئی ہے اس مسلہ کے حل ہونے میں  ہہ حساس ترین مسلہ ہے مسلمان کہلانے والا ہر شخص ہر دکھ تکلیف برداشت کرسکتا ہے لیکن ناموس مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر آنچ نہیں آنے دے گا تاریخ کے اوراق پر نظر رکھی جائے تو بہت کچھ حقائق سامنے آسکتے ہیں مسلمہ کذاب کے خلاف سیدنا حضرت ابو بکر صدیق نے 12سو سے زائد صحابہ کی شہادت اللہ کی بارگاہ میں پیش کی اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے اکابرین امت  نیختم نبوت پر حرف نہیں آنے دیا اوران شااللہ تا قیام قیامت تک عاشقان رسول میدان میں قدم جما کے رکھے گئے دنیا کی کوئی طاقت ختم نبوت کے قانون میں کسی قسم کی ترامیم نہیں کرسکتی ملک اسلام کے نفاذ کے لئے معرضِ وجود میں آیا تھا لیکن آج اس کو غیر اسلامی نظریات کی طرف دھکیلا جارہا ہے وہ قت دور نہیں جب اسلام کا نظام نافذ ہو کررہے گا آج پوری دنیا میں موجود مسلمان جگہ جگہ تاجدار ختم نبوت زندہ آباد کی صدائیں بلند کررہے ہیں قیامت تک عاشقان رسول اس پر پہرہ دار ی کرتے رہے گے ، مطالبہ ہے کہ حکومت اس دن کی اہمیت کے پیش نظر سرکاری طور پر تعطیل کا اعلان کر یں چھ ستمبر چودہ اگست کے دنوں سے کئی گنا ہزیادہ اس دن کی اہمیت ہے بلکہ نماز روزہ حج زکوٰۃ سے زیادہ مسلہ ختم نبوت ہے اللہ کی وحدانیت جس طرح ضروریات دین میں سے ہے اسی طرح ختم نبوت بھی ضروریات دین میں سے ہے جو توحید کا منکر کافر ہے اسی طرح ختم نبوت کا منکر بھی کافر ہے جو اس میں شک کریں وہ بھی کافر ہے قادیانی غیر مسلم اپنے آپ کو تسلیم نہیں کرتے تو ان پر کسی قسم کا کوئی قانون لاگو نہیں ہوتا غیر مسلم تسلیم کرلیں تو ان وہ تمام حقوق کے حقدار قرار پائے گئے جو اقلیتیوں کے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن