بعثت نبی ﷺ اور حقوق نسواں(۲)

حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے دو بچیوں کی پرورش کی یہاں تک کہ وہ بالغ ہو گئیں تو آپ نے اپنی انگلیوں کو قریب کرتے ہوئے فرمایا کہ میں اور وہ قیامت کے دن اس طرح قریب ہوں گے ۔ ( صحیح مسلم ) 
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جس کی ایک بیٹی ہو وہ اسے زندہ دفن نہ کرے اس کی توہین نہ کرے اپنے بیٹے کو اس پر فوقیت نہ دے تو اس کے بدلہ میں اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا ۔ ( ابی دائود ) 
حضور نبی کریم ﷺ نے بیٹی کو وہ مقام و مرتبہ دیا جس کا زمانہ تصور بھی نہیں کر سکتا ۔ حضور نبی کریم ﷺ اپنی بیٹی کے استقبال کے لیے کھڑے ہو جاتے اور انہیں اپنی جگہ پر بٹھاتے ۔ 
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ کلام و گفتگو میں حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے بڑھ کر کوئی بھی حضور ﷺ کے مشابہ نہیں تھا ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جب بھی حضرت فاطمہ الزہرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہارسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضرہوتی تو آپﷺ انہیں خوش آمدید کہتے اور کھڑے ہو جاتے ان کا ہاتھ پکڑتے ان کی پیشانی پر بوسہ دیتے اور انہیں اپنی جگہ پر بٹھاتے ۔ (شعب الایمان ) 
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں حضور نبی کریم ﷺ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکے متعلق فرمایا تم پر میرے ماں باپ قربان ہوں۔ 
اسلام نے عورت کو ماں ، بہن اور بیٹی ہر لحاظ سے عزت دی ہے ۔ ایک موقع پر ماں کا مقام بیان کرتے ہو ئے ارشاد فرمایا ’’ماںکی خدمت کو لازم پکڑ لو کیونکہ جنت ماں کے قدموں تلے ہے ۔ ( مسند احمد ) 
حضور نبی کریم ﷺ کی رضاعی والدہ حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاجب آپ ﷺ کے پاس تشریف لائی تو ان کے احترام میں چادر بچھائی اور کافی دیر تک ان سے گفتگو کرتے رہے ۔ اسلام نے عورت کو حقوق دیے جن کی وہ حق دارتھی ۔ ارشاد باری تعالی ہے :’’ اور ان عورتوں کے لیے دستور کے مطابق اسی طرح حقوق ہیں جس طرح ان کی ذمہ داریاں ہیں ‘‘۔ ( سورۃ البقرۃ ) 
ارشاد باری تعالیٰ ہے ۔ ماں باپ اور رشتہ داروں نے جو مال چھوڑا ہے اس میں مردوں کا حصہ ہے اور ماں باپ اور رشتہ داروں نے جو مال چھوڑا ہے اس میں عورتوں کا حصہ ہے ۔ وہ تھوڑا ہو یا زیادہ یہ حصہ طے شدہ ہے ‘‘۔( سورۃالنساء) 
الغرض کہ حضور نبی کریم ﷺ نے عورت کا مقام و مرتبہ بلند کیا اسے ماں ، بہن اور بیٹی کا مقدس مقام دیا اور عورت کی عزت نفس کو بحال کیا ۔ 

ای پیپر دی نیشن

مولانا محمد بخش مسلم (بی اے)

آپ 18 فروری 1888ء میں اندرون لاہور کے ایک محلہ چھتہ بازار میں پیر بخش کے ہاں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان میاں شیر محمد شرقپوری کے ...