سری نگر (کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے اپنے بیانات میں کہا کہ 1965 ء میں جب بھارت نے پاکستان کے وجود کو چیلنج کیا تو پاکستانی مسلح افواج اور پوری قوم پوری قوت سے بھارت کی جارحیت کے خلاف کھڑی ہوئی اور اس کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔ انہوں نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دعاکرتے ہوئے کہا کہ ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے پاکستان کی ثابت قدمی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا تنازعہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا بنیادی سبب ہے۔ جبکہ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے مقبوضہ علاقے میںامن و امان کی بحالی کے مودی حکومت کے دعووں پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امن کا مطلب یہ ہونا چاہیے کہ سڑکوں پر فورسز کے مسلح دستے نہ ہوں۔ انہوں نے جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ فوری طور پر بحال کرنے کا اپنا مطالبہ دہرایا۔