اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+خبر نگار خصوصی) صدر زرداری نے مضبوط بحریہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جیو اکنامک مفادات کے تحفظ کیلئے پاک بحریہ کو مضبوط بنانا ہوگا۔ صدر نے ان خیالات کا اظہار پی این ایس بابر اور حنین کی پاک بحریہ کے بیڑے میں شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ترکیہ کے ڈپٹی منسٹر آف نیشنل ڈیفنس بلال بردالی، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف، کنسٹرکشن یارڈز کے اعلی نمائندوں، مسلح افواج کے اعلی حکام اور سیاسی قیادت نے شرکت کی۔ پی این ایس بابر ایک کثیر المقاصد جہاز ہے جو 23 ستمبر 2023 ء کو استنبول نیول شپ یارڈ میں بنایا اور شروع کیا گیا۔ پی این ایس حنین ایک آف شور گشت کرنے والا جہاز ہے جو 25 جولائی 2024 ء کو رومانیہ کے ڈیمین شپ یارڈ میں بنایا اور کمیشن کیا گیا۔ صدر مملکت نے پی این ایس بابر اور حنین کی پاکستان نیوی کے بیڑے میں شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جہاز پاک بحریہ کی بڑھتی آپریشنل ذمہ داریاں پورا کرنے میں مدد دیں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پی این ایس بابر اور حنین کی بحری بیڑے میں شمولیت ملکی بحری دفاعی صلاحیتیں مضبوط بنانے کی جانب اہم کامیابی ہے، ترکیہ کے ساتھ ہماری مضبوط دوستی ، رومانیہ میں ڈچ ڈیمین شپ یارڈ پر اعتماد کی علامت ہیں، جہازوں سے پاک بحریہ کی ملکی سمندری حدود کے دفاع کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا۔ مادر وطن کے دفاع میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو زبردست خراج عقیدت کرتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان، ترکیہ اور ڈچ ڈیمین شپ یارڈ کی ٹیموں کا شکریہ ادا کیا۔ پی این ایس بابر اور حنین کے کمانڈنگ آفیسرز اور عملے کو خصوصی مبارکباد دی۔ تقریب سے چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ جہازوں کی پاک بحریہ کے بیڑے میں شمولیت اہم سنگ میل ہے۔ ایڈمرل نوید اشرف نے کہا کہ بحری جہاز پاکستان ، ترکیہ اور رومانیہ کے مابین گہری دوستی اور تعاون کے مظہر ہیں۔ صدر مملکت نے اس موقع پر بحری جہازوں کی سکرولز کمانڈر پاکستان فلیٹ کے سپرد کیں۔