پی ٹی آئی رہنماءشیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا مقدمہ ملٹری کورٹ میں لے جانے کا کوئی جواز نہیں ہے ، آج کل کے دور میں تو ہر دوسرا بندہ تشدد یا دباﺅ کے تحت وعدہ معاف گواہ بن جاتا ہے،بانی پی ٹی آئی کیخلاف فوجی عدالت میں مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا، جو کام اگر فیض حمید نے کیا ہے تو میرا خیال ہے کہ اس سے کہیں بڑھ کر کام آج ہو رہا ہے،ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی کا نے کہا کہ آرمی ایکٹ کے تحت سویلین کا دو صورتوں میں ٹرائل ہو سکتا ہے ایک تو یہ کہ سویلین نے کسی آرمی افسر کے ساتھ مل کر بغاوت کا ارتکاب کیا ہو۔ دوسری صورت یہ کہ دشمن کے ساتھ مل کر ملک کے خلاف سازش رچائی ہو۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کی گرفتاری کی بات ہے تو فیض حمید کے خلاف نہ تو بغاوت کا الزام ہے اور نہ ہی کوئی ایسی چارج شیٹ ہے بلکہ ان پر تو صرف بھتہ خوری کا الزام ہے۔