لندن (آصف محمود سے) امریکہ کے بعد چین نے بھی پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ اس کے قبائلی علاقوں میں علیحدگی پسند عسکری گروپ چین میں اکتوبر میں ہونے والی کمیونسٹ انقلاب کی 60 ویں تقریبات کے موقع پر دہشت گردوں کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ لہٰذا انکے خلاف کارروائی کی جائے۔ یہ انکشاف سینٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سابق چیئرمین مشاہد حسین سید نے نوائے وقت/ دی نیشن سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ قازقستان میں اعلیٰ چینی حکام سے اپنی ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ چین کو ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ (ایتم) کی طرف سے ان تقریبات پر دہشت گرد حملوں کا خطرہ ہے۔ اس تنظیم کے زیادہ تر جنگجو چین کے صوبہ ژن جیانگ سے تعلق رکھتے ہیں۔ چینی حکام نے مشاہد حسین کو بتایا کہ وہ اس غیرمعمولی خطرے کے متعلق صدر آصف علی زداری کو حالیہ دورہ چین کے دوران آگاہ کر چکے ہیں۔ مشاہد حسین کے مطابق چین کے وزیر برائے سکیورٹی مِنگ ژیانگ ژو اس حساس معاملے پر تبادلہ خیال کےلئے صدر زرداری سے ملنے خصوصی طور پر شنگھائی گئے جہاں ان کی آپس میں ڈیڑھ گھنٹہ تک ملاقات ہوئی۔ چین نے مارچ میں بھی ایک مرتبہ پھر اپنا خصوصی نمائندہ پاکستان بھیجا جس نے ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ کی طرف سے مبینہ دہشت گردی کے خطرے کے متعلق پاکستانی حکام کو آگاہ کیا۔ مشاہد حسین کو چینی حکام نے بتایا کہ \\\"ایتم\\\" کا ملٹری ہیڈکوارٹر پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ہے جہاں سے وہ چین کے خلاف گذشتہ کئی برسوں سے خفیہ طور پر حملوں کی مبینہ منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ چین اور امریکہ پہلے ہی (ایتم) کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر چکے ہیں۔ اس تنظیم کے القاعدہ کے ساتھ بھی مبینہ تعلقات ہیں۔ پاکستانی فوج نے 2003ءمیں ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ کے سربراہ اور بانی حسن معصوم کو ایک کارروائی میں ہلاک کر دیا تھا۔