شیخ رشید نے 1996 میں خفیہ شادی کی تھی: حلقہ این اے55 میں کاغذات نامزدگی پر اعتراض مسترد۔
استاد دامن نے کہا تھا کہ ” عشق اور شادی زندگی میں ایک ہی بار ہوتی ہے “ سو شیخ رشید نے بھی کرلی ہوگی لیکن خفیہ شادی کی منطق سمجھ میں نہیں آتی۔شادی تو ہوتی ہی علی الاعلان ڈھول اور بینڈ باجوں کی دھوم میں ہے۔کورٹ میرج ہو تب بھی جج وکلا اور گواہوںکی موجودگی میں ہوتی ہے کسی بھی طرح شادی خفیہ نہیں ہوسکتی،ہر انسان یہ کام کم سے کم نکاح خواں کی موجودگی میں کرتا ہے۔شیخ صاحب نے لوگوں کو بیوقوف بنانے کیلئے خفیہ طورپر کوئی شوشہ چھوڑا ہوگا وہ شیخ پُتر ہے ریت کے محل نہیں بناتا نہ ہی کچے راستے پہ چلتا ہے اس نے جو بھی چَن چڑھائے سرعام چڑھائے۔
ویسے شیخ رشید کو اپنے کاغذات میں کنوارہ نہیں لکھنا چاہئے تھا بلکہ آدھا رنڈواآدھا کنوارہ لکھناچاہئے تھا اگر ریٹرننگ آفیسر اس کی وجہ پوچھتے تو برملا کہہ دیتے کہ ہم نے بہت جال پھینکے لیکن پکاشکار کوئی ملا نہیں۔ویسے 62اور63 کی زد میں اگر شادی بھی آتی تو آج شیخ رشید کی سیاست یا عزت دونوں میں سے ایک کا جنازہ نکل جاتا ۔شیخ صاحب نے بڑے بڑے کام کیے ہیں اگر لگے ہاتھوں شادی کے دریا میں بھی چھلانگ لگالیتے تو کم از کم آج انکا کوئی جانشیں تو ضرور ہوتا شیخ صاحب شکر کریں کہ ریٹرننگ آفیسر نے ا عتراض مسترد کردیا ورنہ انہیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔آج تو انہیں دیکھ کر یوں محسوس ہوتا ہے ....
تیرے اترے ہوئے چہرے پہ بھی یاروں کو حفیظ
سرخی¿ حرف و حکایات نظر آتی ہے
شادی نہ کرنے پراب شیخ صاحب پچھتا رہے ہونگے....
اب پچھتائے کیا ہوت
جب چڑیاں چُگ گئیں کھیت
٭....٭....٭....٭....٭
ایچ ای سی نے سابق وزیر تعلیم شیخ وقاص اکرم کی ڈگری جعلی قراردیدی....
جھوٹ بولاہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفر
آدمی کو صاحب کردار ہوناچاہئے
شیخ وقاص اکرم واقعی جھوٹ بول کرڈٹے رہے اور ڈٹ جانے کے باعث5سال تک وہ وزیر تعلیم رہ کرشعبہ تعلیم کا بیڑہ غرق کرتے رہے۔میڈیا پر انکا کام....ع
” چور مچائے شور “والا تھا
آخری دنوں میں تو وہ(ق) لیگ کی کشتی سے چھلانگ لگا کر (ن) لیگ میں آدھمکے تھے لیکن پھر(ن) لیگ کی چھتری بھی انکی چوری کونہ چھپا سکی۔ جس وزیرتعلیم نے خود جعلی ڈگری حاصل کر رکھی ہو اس سے خیر کی توقع کیا کی جاسکتی ہے؟ وہ وزیر اپنے ماتحت عملے کوجعلی ڈگریاں جاری کرنے سے کیسے روک سکا ہوگا۔(ن) لیگ کو اب جانچ پڑتال کرکے ٹکٹیں جاری کرنی چاہئیں۔لوٹوں اور جعلی ڈگری ہولڈروں سے بچ کر الیکشن میں اترناچاہئے۔(ن) لیگ نے شیخ وقاص اکرم کو گلے لگایا۔ڈگری جعلی نکلنے پر اب انکی حالت اس شعر جیسی ہے....
خدا ہی ملا نہ وصال صنم
اِدھر کے رہے نہ اُدھر کے رہے
٭....٭....٭....٭....٭
صدر زرداری، نواز شریف،عمران خان اور فضل الرحمان سمیت سب جورو کے غلام ہیں:اعتزاز احسن
اعتزاز احسن نے کمال مہارت سے گھر کی چودھراہٹ میں بشریٰ اعتزاز کا نام لیکر بتادیا کہ میری کنجی کس کے ہاتھ میں ہے۔غلام کہہ کر انہوں نے کان الٹے ہاتھ سے پکڑ لیا ویسے اگر میاں بیوی میں اتحاد و اتفاق ہوتو زندگی کی گاڑی ٹھیک چلتی ہے ورنہ تو صبح و شام اِٹ کھڑکا لگا رہتا ہے اور کچھ نہیں تو ہنڈیا میں نمک تیز کیوں ہے؟آج یہ کیوں پکایایہ پکانا تھا انہی باتوں پر جنت نظیر گھر دوزخ کا منظر پیش کرنے لگتا ہے اور پھولوں جیسے بچے ڈرتے سہمے رہتے ہیں،نہ صبح چین ملتا ہے نہ رات کو سکون میسر ہوتا ہے اس لئے اعتزاز احسن کی بات درست ہے کہ سبھی جورو کے غلام ہیں۔ایک دوست فرما رہے تھے کہ ہم تو غلام ابن غلام ہیں ابا جی اماں جی کے غلام تھے اور ہم ابا جی کی بہو کے غلام ہیں۔یہ نسخہ کیمیا ہے جو دادا ابو کی طرف سے نسل در نسل چل رہا ہے اس کے بغیر گزارہ نہیں ، ویسے اگر میاں بیوی میں ذہنی ہم آہنگی نہ ہوتو پھرپوری زندگی ماہر نفسیات کے چکر کاٹتے کاٹتے ہی گزر جاتی ہے اور صبح و شام یوں باتیں سننی پڑتی ہیں....
بیوی سے ایک شوہر ناکام نے کہا
ہم ہر معاملے میں بڑے بد نصیب ہیں
ہم نے غریب جان کے مانگا تھا آپ کو
تھی خبر کیا آپ ” عجیب و غریب “ ہیں
٭....٭....٭....٭....٭
غیر ملکی ڈرامہ کی یلغار سے ڈرنے کی ضرورت نہیں:سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری
اگر پاکستان میں اچھے ڈرامے بنتے تو یقینی طورپر آج بیرونی یلغار اپنی موت آپ مر جاتی لیکن ہمارے ہاں اب بھی پون صدی پرانے سکرپٹ لکھے جاتے ہیں۔ سٹوریاں اس قدر غیر دلچسپ ہوتی ہیں کہ انسان دیکھ کر خوش ہونے کی بجائے بوجھ محسوس کرنا شروع کردیتا ہے،سٹیج ڈراموں کی سٹوریاں بھی کچھ عرصہ قبل تک تو بہترین تھیں لیکن اب وہی پرانے مردے اکھاڑے جاتے ہیں۔ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن یہاں قدر کوئی نہیں کرتا قوم جس کی قدر کرتی ہے وہ بھاگ کر بھارت جا بستا ہے،قوم جس کو آنکھوں پر بٹھاتی ہے وہ چند دنوں بعد پھر قوم کو آنکھوں پر بٹھانا شروع کردیتا ہے۔بشریٰ انصاری اچھے ڈرامے بنائیں تو قوم انکی قدر بھی کرے گی۔
٭....٭....٭....٭....٭