”آبی وسائل پر کنٹرول کی بھارتی سازش کیخلاف جامع منصوبہ بندی کی جائے“

لاہور(نیوزرپورٹر)پاکستان کی زرعی اور صنعتی معےشت کو تباہ کرنے کے لئے آبی وسائل پر کنٹرول کی بھارتی سازش کے خلاف جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ، تجربہ کار انجےنئرز،آبی ماہرےن اور عالمی قوانےن کے ماہر وکلاءپر مشتمل اےک مستقل کمےٹی تشکےل دی جائے جو انڈس واٹر ٹرےٹی کے مطابق قومی مفادات کے تحفظ کو ےقےنی بنا سکے۔ا ےگری اےنڈ واٹر کونسل کے عہدےداران نے کہا کہ اگر کالاباغ ڈےم وقت پر تعمےر ہو جاتا تو عالمی سطح پر پاکستان کا مقدمہ مزےد مظبوط ہو جاتا لےکن افسوس کہ مفاد پرست عناصر نے ہمےشہ ملکی ترقی کی راہ مےں رکاوٹےں ڈالےں اور پاکستان کو نقصان پہنچانے مےں کوئی کسر اٹھا نہےں رکھی۔کالا باغ ڈےم کی تعمےر کی افادےت کاذکر کرتے انہوں نے مزےد کہا کہ اِس ڈےم کی تکمےل کے بعد آب پاشی نظام ،بجلی کی ترسےل،اور سےلاب کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کی مد مےں سالانہ 60ارب روپے کا فائدہ ہوگا۔اسکے علاوہ بالواسطہ فوائد مےں صنعتی ترقی کے علاوہ زرعی اجناس کی پےداوار مےں اضافہ کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پےدا ہونگے۔ اگر بھارت مسلسل ڈےم تعمےر کرتا رہا،درخت کٹتے رہے،مون سون کی بارشوں مےں کمی واقع ہوتی رہی تو گلوبل وارمنگ سے بھی پانی کی قلت کے مسائل مےں اضافہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کےا کہ درےاﺅں مےں پانی کے بہاﺅ کی درست پےمائش کے لئے فی الفور ٹےلی مےٹری سسٹم نصب کےا جائے۔

ای پیپر دی نیشن