سکردو (ثناءنیوز) سانحہ گیاری کو ایک برس مکمل ہوگیا۔ گزشتہ سال اپریل کے مہینے میں سیاچن کے بلند ترین محاذ پر مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے پاک فوج کے ایک سو انتالیس سپوت برف کی چادر میں دب کر شہید ہوگئے تھے۔ دنیا کے بلند ترین ،سخت اور ٹھنڈے فوجی محاذ سیاچن کے گیاری سیکٹر میں سات اپریل دو ہزار بارہ کو برف کا گلیشئر فوجی بیس پر آگرا تھا جس سے وہاں پر موجود تمام فوجی افسر، جوان اور سویلین عملہ دب گئے تھے اور کسی کو بھی زندہ نہ نکالا جا سکا۔ اس وقت بیس میں ناردرن لائٹ انفنٹری بٹالین سکس تعینات تھی۔ آئی ایس پی آر کی جاری کردہ فہرست کے مطابق ایک سو چوبیس فوجی اور گیارہ سویلین واقعہ میں شہید ہوئے تھے۔ برفانی تودے سے پچیس دن بعد پہلے شہدا کا جسد خاکی برآمد کیا گیا تھا۔ شہدا کے جسدخاکی نکالنے کیلئے امدادی کارروائیوں میں ساڑھے چار سو سے زائد جوان دن رات مصروف رہے۔ جہاں خون منجمد کردینے والی سردی بھی جوانوں کے جذبے کو سرد نہ کرسکی۔
سانحہ گیاری کوایک سال بیت گیا، متعدد شہداکے جسدخاکی اب بھی لاپتہ
Apr 08, 2013