افغانستان ، ووٹوں کی گنتی جاری، اشرف غنی کی برتری : طالبان مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکے: کرزئی

کابل، نیویارک (بی بی سی + اے ایف پی ) افغانستان میں صدارتی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے جبکہ تازہ غیر سرکاری نتیجے کے مطابق دو امیدوار دیگر امیدواروں سے بہت آگے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ بے ضابطگی کے الزامات سے یہ نتائج متاثر نہیں ہوں گے۔ افغانستان کے سابق وزیر خزانہ اشرف غنی نے کہا ہے ابھی تک دس فی صد ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے جن میں انہیں 50 فی صد ووٹ حاصل ہوئے ہیں جبکہ سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ کو 35 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ یاد رہے کہ ہر طرف سے ان انتخابات میں دھاندلی کی شکائتیں موصول ہوئی ہیں۔ امیدواروں کے پاس نصف شب تک اپنی شکایت درج کرانے کا موقع ہے۔ کابل میں بی بی سی کے نمائندے کا کہنا ہے کہ گزشتہ انتخابات کے مقابلے یہ انتخاب زیادہ منظم ڈھنگ سے منعقد کیا گیا ہے جبکہ لاکوں ووٹوں کو منسوخ کردیا گیا ہے۔ اشرف غنی نے کہا ہے کہ انتخابات میں واضح فاتح سامنے آنا چاہئے تاکہ ہم کہہ سکیں کہ عوام نے ہمیں اختیار دیا ہے۔ کابل میں بی بی سی کی نامہ نگار لیز ڈوسٹ کا کہنا ہے کہ افغانستان نے پرامن انتخاب کے انعقاد سے ہی جیت حاصل کرلی ہے۔ دریں اثناء مختلف علاقوں سے مبینہ بے ضابطگیوں کی شکائتیں آرہی ہیں جن میں بعض جگہ بیلٹ پیپروں کی کمی بھی شامل ہے تاہم ہمارے نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ انتخابی عمل کے دوران پہلے کے مقابلے میں اب زیادہ اعتماد نظر آیا ہے اور یہ امید بھی کی جارہی ہے کہ تمام امیدوار نتیجے کو قبول کرلیں گے۔ بی بی سی رپورٹ کے مطابق کامیاب الیکشن کیلئے افغان میڈیا بھی لائق تحسین ہے۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کامیاب الیکشن کے انعقاد پر مبارکباد دی ہے۔ اے پی اے کے مطابق ایران نے کہا ہے افغانستان میں آئندہ نومنتخب حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ وزیر خارجہ جواد ظریف نے یورپی پارلیمنٹ کی ایران کے بارے میں قرارداد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے انسانی حقوق کے بارے میں یورپی پارلیمنٹ کو دوسروں کے بارے میں وعظ و نصیحت اور بات کرنے کا اصولی اور اخلاقی طور پر کوئی حق نہیں۔ ادھرافغانستان کے صدر حامد کرزئی نے پر امن صدارتی انتخابات منعقد کروانے پر سیکورٹی اداروں، پولیس اور فوج کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ طالبان اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکے اوربروقت کارروائی کرکے کئی دہشت گردی کا قلع قمع کردیاگیا۔ کرزئی نے ملک کی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کے دوران افغانستان کے وزیر دفاع، وزیر داخلہ اور قومی سلامتی کے ادارے کے سربراہ نے افغان افواج کے درمیان پائی جانے والی ہم آہنگی کو، انتخابات کے پرامن اور کامیاب انعقاد کی بنیادی وجہ قرار دیا اور کہا کہ انتخابات کے دن طالبان کے دہشت گردانہ اقدامات کے دوران سیکورٹی دستوں کی بروقت کاروائی کے نتیجے میں بہت سے دہشتگرد مارے گئے اور وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہوسکے۔ انہوں نے سیکورٹی اہلکاروں سے کہاکہ وہ بیلٹ بکسوں کی بحفاظت کابل منتقلی کے لئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہ کریں۔ این این آئی کے مطابق افغان صدرحامدکرزئی کے حمایت یافتہ زلمے رسول نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائرکردی تاہم الیکشن کمیشن نے کہاہے کہ انتخابات کے مکمل نتائج آنے کے بعد ہی دھاندلی کے الزامات کا جائزہ لیاجائیگا،میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان کے سابق وزیر خزانہ اشرف غنی نے کہا کہ ابھی تک دس فی صد ووٹوں کی گنتی مکمل ہو چکی ہے جن میں انھیں 50 فی صد ووٹ حاصل ہوئے ہیں جبکہ سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ کو 35 فی صد ووٹ ملے ہیں،ادھر عبداللہ عبداللہ نے بھی اپنی کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ انتخابات میں کامیابی ان کا مقدرہوگی ،ڈاکٹر اشرف غنی نے کہا کہ انتخابات میں واضح فاتح سامنے آنا چاہیے تاکہ ہم کہہ سکیں کہ عوام نے ہمیں اختیار دیا ہے،دریں اثنا مختلف علاقوں سے مبینہ بے ضابطگیوں کی شکایتیں بھی موصل ہوئیں جن میں بعض جگہ بیلٹ پیپروں کی کمی بھی شامل ہے،الیکشن کمیشن نے ایک بیان میں کہاکہ امیدواروں کے پاس بے ضابطگیوں کے خلاف شکایت درج کرانے کا وقت ختم ہوگیاہے اورتمام شکایتوں کا جائزہ مکمل نتائج کے اعلان کے بعد ہی کیاجائیگا۔ حامد کرزئی کے حمائتی زلمے رسول شکست کے قریب ہیں۔

ای پیپر دی نیشن