راولپنڈی (آئی این پی) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس عبادالرحمن لودہی نے واہ کینٹ سے لاپتہ شہری کے کیس میں ریمارکس دئیے ہیں کہ لاپتہ افراد کمشن صرف سفارشات دے سکتاہے، فیصلوں پر عملدرآمد نہیں، عدالت لاپتہ شہری کے بارے میں فکرمند ہے۔ آئی جی پنجاب 15 دن میں تمام تفتیشی اور حساس اداروں سے معلومات لیکر رپورٹ دیں کہ لاپتہ شہری کہاں اور کس کے پاس ہے۔ عدالت نے اس کیس میں 28 مارچ کو سیکرٹری دفاع، ڈی جی انٹیلی جنس بیورو، ڈی جی آئی ایس آئی اورآئی جی پنجاب کے ذاتی طور پر پیش ہونے کا سخت حکم جاری کیا تھا جس پر گذشتہ روز سیکرٹری دفاع آصف یاسین ملک، ڈی جی آئی بی آصف سلطان اور آئی جی پنجاب خان بیگ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کے سربراہ کے بارے میں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایاکہ وہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پیش نہیں ہو رہے مگر انہوں نے پوری یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اس کیس میں عدالت کے ساتھ مکمل تعاون کریںگے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہناتھاکہ لاپتہ افراد کے بارے میں حکومت کا الگ اسے کمشن کام کر رہا ہے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے موقف اختیار کیاکہ مذکورہ لاپتہ شہری پولیس اور آئی بی کے پاس نہیں ہے۔