ڈونسٹک‘ اسلام آباد (اے ایف پی‘ اے این این) یوکرائن کے مشرقی شہر ڈونسٹک میں انتظامیہ کی مرکزی عمارت پر قبضہ کرنے والے روس کے حامیوں نے کیف کی حکومت سے آزاد ہوکر ایک خودمختار عوامی ری پبلک کے قیام کا دعویٰ کر دیا ہے۔ مظاہرین نے روس سے الحاق کیلئے ریفرنڈم کا مطالبہ کیا۔ یہ فیصلہ سرکاری عمارت پر قابض مظاہرین کے ترجمان نے سنایا۔ یوکرائن کے مزید 3 مشرقی شہروں میں روس کی حمایت میں مظاہرے شروع ہوگئے۔ احتجاجی مظاہروں کے شرکاء نے سرکاری دفار پر قبضہ کرکے وہاں روسی پرچم لہرا دیئے اور کریمیا کی طرح ان علاقوں میں بھی روس کے ساتھ الحاق کیلئے ریفرنڈم کے انعقاد کا مطالبہ کیا۔دریں اثنا سینٹ ڈیفنس کمیٹی کے چیئرمین سنیٹر مشاہد حسین سید نے کہا یوکرائن معاملے پر پاکستان کا موقف اصولی ہے، طاقت سے سرحدوں میں تبدیلی قبول نہیں۔ روسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ تینوں شہر روسی سرحد کے قریب واقع ہیں اور یہاں مقیم لوگوں کی اکثریت روسی زبان بولنے والوں کی ہے۔ ان شہروں میں یوکرائن کا دوسرا بڑا شہر خارکیف‘ صنعتی مرکز ڈومینک اور لوہانسک شامل ہیں۔ یوکرائن کے قائم مقام صدر الیگزینڈر ٹرسٹینوف نے صورتحال پر غور کیلئے متعلقہ حکام کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے اور وزیرداخلہ آرسن اواکوف نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ مظاہروں پر جلد قابو پا لیا جائے گا۔ دریں اثنا سینٹ ڈیفنس کمیٹی کے چیئرمین سنیٹر مشاہد حسین سید نے کہا حالیہ یوکرائن تنازع میں پاکستان کا مؤقف اصولی ہے جبکہ کریمیا میں روس کی جانب سے طاقت کا استعمال یو این چارٹر اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اکیسویں صدی کی مہذب دنیا میں ایسے اقدامات کی کسی صورت کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہئے۔ وہ پاکستان چائینہ انسٹیٹیوٹ اور ایس ڈی پی آئی کے زیراہتمام تیزی سے بدلتے عالمی منظرنامے پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے جس میں انہوں نے امریکہ اور روس کے مابین نئی سرد جنگ کے احیاء کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے اسے خطے کیلئے تباہ کن قرار دیا۔