بیجنگ (رائٹرز) چین کے صوبہ ژن جیانگ کے گورنر کا کہنا ہے کہ اسلامی شدت پسند لوگوں کے شادیوں میں ہنسنے اور اموات پر رونے پر پابندیاں عائد کرنا چاہتے ہیں۔ لوگ انتہا پسندی کی اس رسولی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔ گورنر نوکر بیکری نے نے کہا انتہا پسندوں کو لوگوں کو دہشت گردی کی کارروائیوں پر تیار کرنے کیلئے عقیدے کے استعمال کا فائدہ حاصل ہے۔ اپنے پیروکاروں کو آمادہ کرنے کے لئے انتہا پسند مذہبی تعلیمات کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ وہ اپنے عقیدت مندوں کو جہاد کے نام پر خود کش حملوں یا دیگر پرتشدد کارروائی پر تیار کر لیتے ہیں۔ نور بیکری نے الزام لگایا کہ عسکریت پسند خود اپنے مذہب کی روایات کو پامال کر کے ایک سخت گیر نظریاتی معاشرہ تشکیل دینا چاہتے ہیں۔ وہ ٹی وی دیکھنا‘ ریڈیو سننا‘ اخبارات پڑھنا‘ گانا اور ناچنا ان سب چیزوں پر پابندی لگانا چاہتے ہیں۔ انسانی حقوق گروپوں کے مطابق یغور کمیونٹی کے علاقے ژن جیانگ کے حالات کی خرابی کی وجہ چین کی سخت پالیسیاں اور مسلمانوں کی زبان‘ ثقافت کو دبانے کے اقدامات ہیں۔
انتہا پسند ہنسنے اور رونے پر پابندی لگانے کی کوشش کر رہے ہیں: چینی گورنر
Apr 08, 2014