اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی ایک ہزار فوج سعودی عرب میں موجود ہے‘ چالیس سالہ تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے دائرے کے اندر رہ کر پہلی ترجیح ہے کہ ثالثی کا کردار ادا کیا جائے جبکہ دوسری سوچ یہ ہے کہ سعودی عرب کی جغرافیائی حدود میں مداخلت کی صورت میں ان کے ساتھ کھڑے ہوں۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا پاک فوج اور پارلیمنٹ کا مشترکہ خیال ہے کہ ایسا کردار ادا کیا جائے جس میں پاکستان ثالثی کا کردار ادا کرے۔ پارلیمنٹ جو بھی فیصلے کریگی اس سے رہنمائی ملے گی جس کے بعد ایگزیکٹو کی جانب سے فیصلہ جاری کیا جائے گا۔ اسلامی ممالک میں آگ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ دریں اثناء ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سعودی عرب کی سرزمین اور حرمین شریفین کو کوئی خطرہ نہیں ہے، پاکستان کا کوئی فوجی یمن کے بارڈر پر تعینات نہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے 8 ماہ کا قرض اتارا، کوئی غیر پارلیمانی لفظ کہا ہو تو معافی مانگنے کیلئے تیار ہوں۔ نجی ٹی وی سے انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا تحریک انصاف والے گالیاں دیں ہم اپنے لبوں کو سی لیں یہ نہیں ہوسکتا۔ پارلیمنٹ کی توقیر کا دفاع کرنا میرا حق ہے۔ اسمبلی میں جو کہا اس پر قائم ہوں۔ تحریک انصاف کے اراکین دوبارہ اسمبلی آئے تو وہی سوال اٹھائونگا۔ پورس کا ہاتھی میں نہیں اعتزاز ہیں۔
سعودی عرب کو کوئی خطرہ نہیں تحریک انصاف کے ارکان دوبارہ اسمبلی آئے تو وہی سوال اٹھائونگا: خواجہ آصف
Apr 08, 2015