اسلام آباد (آئی این پی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا ہے ان کی جماعت اب پارلیمنٹ سے آﺅٹ نہیں ہوگی بلکہ پارلیمنٹ میں ہی رہے گی اور یہیں رہ کر اپنا کردار ادا کریگی، اگلی بار پارلیمنٹ میں مکمل تیاری سے جائیں گے، خواجہ آصف نے اچھی زبان استعمال نہیں کی، وزیردفاع نے نواز شریف کے سامنے سب باتیں کیں، ہم پر آوازے کسے گئے، ہم نے استعفے دیئے تھے حکومت نے منظور نہیں کئے، ہمارا موقف تھا جوڈیشل کمیشن کے بعد پارلیمنٹ میں جائیں گے، یمن کے مسئلے پر پارلیمنٹ جانا پڑا، 4حلقے کھولنے کے ہمارے مطالبات ابھی تک پورے نہیں ہوئے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا 50سے 60لوگ میرے خلاف آوازیں لگا رہے تھے، ایسی آوازیں میں نے ہزاروں سنی ہیں کرکٹ کے دور میں، ان کا مجھے فرق نہیں پڑا لیکن میں نے ان کی آواز سن کر یہ ضرور محسوس کیا اور سوچا اے اللہ ان لوگوں کے ہاتھ میں سب کچھ دے دیا ہے تو عوام کے مستقبل کا کیا ہو گا کیونکہ کوئی بھی پڑھا لکھا آدمی ایسا رویہ نہیں رکھتا اور نواز شریف خود ساتھ بیٹھ کر سب کچھ سن رہے تھے جبکہ ان کا حق تھا خوجہ آصف کو روکنا کیونکہ ان سب لوگوں نے ہمیں خود پارلیمنٹ میں بلایا تھا، ان کی ان باتوں سے لگتا ہے یہ بہت بڑا فراڈ کرنے والے ہیں اور فوج بھیج کر رہیں گے۔ انہوں نے کہا اعتزاز احسن کی تقریر بہت اچھی تھی، ان جیسے لوگ پارلیمنٹ میں ہونے چاہئیں، چیخ و پکار سے عزت نہیں ملتی، عزت اللہ دینے والا ہے۔ ہمارا آنا کچھ لوگوں کو اچھا نہیں لگا، انہوں نے ہم پر آوازیں کسیں، میں نے پارلیمنٹ میں تقریرکرنی تھی لیکن میرا ٹائم مولانا فضل الرحمان نے لے لیا، ان کی تقریر لمبی ہوئی اس لئے میں چلا گیا، اب جمعہ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے آخری سیشن میں تقریر کروں گا۔ انہوں نے کہا جب سب نے کہا الیکشن شفاف نہیں ہوا تو پھر پارلیمنٹ شفاف کیسے ہو سکتی ہے، اگر تحقیقات نہ ہوئی تو ہم پھر سڑکوں پر آئیں گے اور مجھے امید ہے یہ الیکشن کا سال ہو گا، میں سیاسی آدمی ہوں، میری طاقت عوام ہیں ،مجھے کسی ادارے کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ۔ انہوں نے کہا آصف زرداری کی تقریر سن کر تعجب ہوا پہلے مسلم لیگ ن فرینڈلی اپوزیشن تھی اب پیپلز پارٹی ہے۔
نوازشریف نے سب کچھ سنا، انہیں خواجہ آصف کو روکنا چاہئے تھا: عمران
Apr 08, 2015