اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی تقرری کے طریقہ کار کیخلاف دائر درخواست مسترد کرتے ہوئے خارج کردی، عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے درخواست گزار شاہد اورکزئی پر ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ کی جانب سے کیا جانے والا 20 ہزار روپے ہرجانہ بھی معاف کردیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ چیف الیکشن کمشن کی تقرری پارلیمانی کمیٹی نے آئینی طریقہ کار کے مطابق کی ہے یا نہیں، اس سے درخواست گزار کا کوئی حق متاثر نہیں ہوتا، وہ متاثرہ فریق نہیں جبکہ دیگر تین فریقوں میں سے بھی کوئی اور درخواست میں شامل نہیں اور نہ یہ معاملہ انسانی حقوق کے آرٹیکل 184 میں آتا ہے۔ جسٹس امیر ہانی نے کہا کہ اگر کمیٹی نے کسی بھی امیدوار کا انٹرویو نہیں کیا تو اس سے آپ کا کون سا حق متاثر ہوا ہے جس پر شاہد اورکزئی نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے قائم کمیٹی پارلیمانی نہیں بلکہ آئینی کمیٹی ہے اس تقرر میں آئین پر عملدرآمد نہیں ہوا، اس لئے تقرری کو چیلنج کیا۔