اسلام آباد (عزیز علوی) پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے آڈیٹوریم میں تحریک انصاف حکومتی جماعت کی ضد میں پریس کانفرنس کرنے والی پہلی سیاسی پارٹی بن گئی۔ پانامہ لیکس کے منظر عام پر آنے کے بعد پی ٹی آئی اس ایشو کو لیڈ کرکے ردعمل دینے میں کوشاں ہے گذشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے دانیال عزیز ، محمد زبیر ، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کر کے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کی تو تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے بھی پی آئی ڈی کے اسی آڈیٹوریم میں جمعرات کو دن تین بجے پریس کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔ پی ٹی آئی کے میڈیا سیل کی ٹیم جس میں افتخار درانی ، انیلہ خواجہ ، رضوان چوہدری، صبغت اللہ ورک، ملک رضوان ایڈوانس ٹیم کے طور پر پی آئی ڈی پہنچے جہاں وہ پی آئی ڈی کے مین گیٹ پر جمع ہوگئے اس دوران پی ٹی آئی والے یہ موقف اختیار کرتے رہے کہ نعیم الحق اکیلے نہیں آئیں گے ان کے ہمراہ ہمارے ایم این اے ہوں گے ان کا تو پی آئی ڈی کا آڈیٹوریم استعمال کرنے کا استحقاق ہے اخبارات اور نجی چینلز کی ٹیمیں بھی پی آئی ڈی کے باہر جمع ہوگئیں جہاں یہ بحث چلتی رہی کہ آج حکومت سے پی ٹی آئی کے ڈھیں پٹاس ہوگی لیکن اچانک پی آئی ڈی کا ایک آفیسر اخبار نویسوں اور کیمرہ مینوں کے پاس پہنچا اور کہا کہ آپ سب لوگ آڈیٹوریم میں آجائیں اپنے کیمرے لگائیں آڈیٹوریم میں سٹیج پر پی ٹی آئی کے رہنمائوں کی میزبانی کے لئے بڑے اقدامات دکھائی دئے سٹیج کی میز پر خوبصورت پلیٹوں میں ٹشو پیپر سجا کر ان میں کرسٹل کے گلاس رکھے گئے جبکہ مہمانوں کیلئے چائے کا پرتکلف بندوبست تھا نعیم الحق ارکان قومی اسمبلی عائشہ گلہ لئی اور شہریار آفریدی کے ہمراہ جب آڈیٹوریم میں آئے تو ان کے سامنے منرل واٹر کی بوتلیں بھی رکھ دی گئیں نعیم الحق اس پریس کانفرنس کی بھاگ دوڑ میں جب سٹیج کی کرسی پر بیٹھے تو انہوں نے میزبانوں کی دی ہوئی منرل واٹر کی بوتل کا ڈھکن کھولا اور پانی سے پیاس بجھائی نعیم الحق اور ان کی ٹیم کے ارکان نو سرکاری چائے اور ریفریشمنٹ سے محظوظ ہوئے لیکن نعیم الحق چیئرمین عمران خان اور دو ارکان قومی اسمبلی کے ہمراہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں روانگی کیلئے بنی گالہ چلے گئے۔