جہلم (نامہ نگار) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جہلم میں 8 سالہ بچی میں پولیو وائرس کا انکشاف، بچی کے تین دنوں سے بچہ وارڈ میں مختلف ٹیسٹ، ڈاکٹروں کی اعلیٰ حکام کی ہدایت پر کیس چھپانے کی کوشش، میڈیا کے ہسپتال پہنچنے پر ڈاکٹروں اور عملے کی دوڑیں لگ گئیں۔ ڈاکٹر اعجاز شیخ اور عدنان سیٹھی کی صحافیوں سے بدتمیزی، تفصیل بتانے کے بہانے وارڈ سے نکال دیا۔ جہلم کے نواحی گائوں بدلوٹ کے محمد تنویر کی آٹھ سالہ بچی عمارہ تنویر کے جسم کے دائیاں حصے ٹانگ اور بازو نے اچانک کام کرنا چھوڑ دیا تیسری کلاس کی طالبہ کھڑے ہونے سے محروم ہوگئی تو اسے والدہ علاج کے لئے سول ہسپتال جہلم لے آئی جہاں ڈاکٹر تین دنوں سے بچی عمارہ کا چیک آپ اور ٹیسٹ کر رہے ہیں لیکن بچی کے لواحقین والدہ وغیرہ کو کسی قسم کی تفصیل نہیں بتا رہے۔ بچی کی والدہ نے صحافیوں کو بتایا ڈاکٹرز آپس میں باتیں کرتے ہیں بچی کو پولیو ہو گیا ہے آٹھ سالہ بچی میں پولیو وائرس کی اطلاع پر جب میڈیا کے نمائندے تفصیل لینے ہسپتال کی بچہ وارڈ میں پہنچ گئے تو انہیں دیکھ کر ہسپتال عملے اور ڈاکٹروں کی دوڑیں لگ گئیں ہمارے ذرائع کے مطابق ان کو اوپر سے ہدایت تھی کسی کو اس کیس کے بارے میں پتہ نہیں چلنے چاہئے۔