مِری شاخِ امَل کا ہے ثمر کیا
تری تقدیر کی مجھ کو خبر کیا
کلی گُل کی ہے محتاجِ کشود آج
نسیمِ صبحِ فردا پر نظر کیا!
(ارمغانِ حجاز)
مِری شاخِ امَل کا ہے ثمر کیا
Apr 08, 2017
Apr 08, 2017
مِری شاخِ امَل کا ہے ثمر کیا
تری تقدیر کی مجھ کو خبر کیا
کلی گُل کی ہے محتاجِ کشود آج
نسیمِ صبحِ فردا پر نظر کیا!
(ارمغانِ حجاز)