گذشتہ روز ڈکیتی کی ایک واردات میں چھ ڈاکوئوں نے فائرنگ کر کے نوائے وقت‘ کے نمائندے اور قصور پریس کلب کے صدر کی گاڑی تباہ کر دی اور ان سے ساڑھے تین لاکھ روپے چھین کر فرار ہو گئے جبکہ پٹرولنگ پولیس اہلکار خاموش تماشائی بنے رہے۔ پنجاب میں ڈکیتی‘ قتل و غارت گری اور سٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی وارداتیں حکومت کی گورننس پر ایک سوالیہ نشان ہیں اور اس حوالے سے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے ذمہ دار جو بھی ادارے پیشہ ورانہ غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں‘ انکے کڑے احتساب کی ضرورت ہے۔ مقامی انتظامیہ نے ڈکیتی کی واردات میں ملوث ڈاکوؤں کو فوری گرفتار کر کے انہیں قانون کے کٹہرے میں لانے کی جو یقین دہانی کرائی ہے اس پر عملدرآمد ضروری ہے تاکہ ڈکیتی کا شکار ہونیوالے نمائندہ نوائے وقت کے نقصان کی تلافی ہوسکے۔