وزیراعظم بننا چاہتا ہوں‘ پانامہ فیصلہ اشرافیہ کا طرز حکومت بدل دیگا: عمران

اسلام آباد (ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ میں وزیراعظم ہی بننا چاہتا ہوں اور اس کی ایک وجہ اداروں کو مضبوط بنانا اور دوسری وجہ تمام ذرائع انسانی ترقی پر خرچ کرنا ہے۔ پاکستان میں80 کی دہائی سے مسائل پیدا ہونا شروع ہوئے اور آج ملکی اداروں کو تباہ کردیا گیا ہے، امید ہے کہ آئندہ ہفتے تک پانامہ کا فیصلہ آ جائے گا یہ فیصلہ اشرافیہ کے طرز حکومت کو بدل دے گا، میں ایک آزاد ملک میں رہ رہا ہوں اور اپنے جمہوری حق کے لئے کھڑا ہوں‘ اسلام آباد میں بزنس کانفرنس سے خطاب میں عمران نے کہا کہ امریکہ کو کہہ کر پاکستان پر ڈرون حملے کرائے گئے اب آزاد میڈیا کی وجہ سے مارشل لاء لگانا بہت مشکل کام ہے‘ فوجی مداخلت نے بھی سسٹم ٹھیک نہیں ہونے دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میری سوچ سے بھی زیادہ بُرا نکلے۔ ٹرمپ کا انتخاب ایک مہذب قوم کے زوال کی داستان ہے۔ میرے خیال میں ٹرمپ کا امریکہ کا صدر بننا ایک تہذیب کی تنزلی ہے۔ پانامہ کا فیصلہ پاکستان کی سیاست کو بدل دے گا‘ لوگ سیاست میں پیسہ کمانے آتے ہیں‘ میری توجہ ان دنوں پانامہ کی پچ پر ہے۔ پاکستان میں کسی سے بھی پوچھ لیں وہ کہے گا کہ قطری خط جھوٹ ہے‘ پہلی مرتبہ ایک طاقتور شخص منی لانڈرنگ اور کرپشن میں پکڑا گیا ہے‘ کرپشن کا خاتمہ اقتدار میں آکر ہی ممکن ہے‘ 60کی دہائی میں کرپشن نہیں ہوتی تھی جب حکمران کرپٹ ہوں گے تو لوگ بھی کرپٹ بنیں گے‘ کرپشن ہمارے ڈی این اے میں نہیں ہے بلکہ حکمرانوں نے کرپشن کو قابل قبول بنایا ہے‘ الیکشن لڑ کر کیا نواز شریف تھانیدار بننا چاہتے ہیں‘ تعلیم کے بغیر کچھ حاصل نہیں کیا جا سکتا میں غربت کو ختم کرنا چاہتا ہوں ہم نے 80میں غلطی کی تھی ہمیں امریکہ سے ملکر افغان جہاد نہیں کرنا چاہیے تھا ہم نے اگر ڈالر لیکر جہادی پیدا کئے تو ڈالر دے کر مار بھی دیا۔ عمران خان نے کہا کہ اس سارے عمل میں ہمارا بے انتہا نقصان ہوا ہے۔ مشرف کی حکومت انتہائی غیر اخلاقی پالیسی پر چلتی رہی۔ پاکستان کسی عسکری اتحاد میں شامل ہونے کا متحمل نہیں ہو سکتا‘ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے قائم جوڈیشل کمشن نے 40ہدایات دی ہیں تمام سیاستدانوں کی نظریں اگلے انتخابات پر ہوتی ہیں‘ ہم چارٹر آف ڈیمانڈ جلد لیکر آئیں گے ہم پہلے الیکشن کمشن شفاف بنانے کا مطالبہ کریں گے۔ الیکشن کے بعد کوئی نہیں سنتا الیکشن کا نہیں لوگوں کی بہتری کا سوچ رہے ہیں۔ میرے خیال میں کے پی کے حکومت دوسری حکومتوں سے بہتر ہے، ہم نے انسانی ترقی پر کام کیا ہے، نواز شریف ماڈل صرف پُل تعمیرات اور بلڈنگز ہیں۔ گورنر سندھ نے شریف خاندان کی بہت خدمت کی ہے گورنر سندھ نے شریفوں کی کرپشن بچانے کی خدمات سرانجام دی ہیں۔ کراچی میں امن کا کریڈٹ نواز شریف کو دینے کا گورنر سندھ کا بیان بیوقوفانہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...